وزیراعظم کی ایم کیوایم کی تعریف،بلاول ، مولانا فضل الرحمان پر تنقید



اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان  نے تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کے نظریے کوبرابرقراردیا اور مولانا فضل الرحمان اور بلاول بھٹو زرداری پر تنقید کی۔

اسلام آباد میں یونیورسٹی کے قیام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ امریکہ اور دنیا کے کئی ممالک اعلی تعلیم حاصل کرکے دنیا کے دیگر ممالک سے بہت آگے نکل گئے، انہوں نے کہا کہ سنگاپورکے 40 پچاس لاکھ لوگ ہیں لیکن ان کی ایکسپورٹس بہت کے بہت سارے ممالک سے زیادہ ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ایم کیو ایم سے تحریک انصاف کا نظریہ ملتا ہے، ہمیں صرف ان سے مسلح ہونے پر اعتراض تھا۔ ایم کیو ایم سے جب دو بندے کابینہ کا حصہ بنے تو ڈر تھا کہ کہیں اختلاف پر بندوق ہی نہ نکل آئے، فروغ نسیم اور خالدمقبول صدیقی سب سے بہترین وزیرہیں۔ ہوسکتا ہے اگلا الیکشن ہم اکٹھے کریں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے کوشش کی کہ زمین بیچ کر خسارہ کم کرسکیں،وزراتوں کے پاس جوزمین پڑی ہوئی ہے، لیکن ہروزرات میں بیٹھے لوگ زمین کو دبالیتے ہیں، زمین حکومت کی ہے اوراسی کے لیے ہم استعمال کرنا چاہتے ہیں لیکن بیوروکریسی ایسا نہیں کرنے دیتی۔

عمران خان نے کہا کہ ہمارے پاس مغرب کو جواب دینے والا کوئی نہیں، اب مولانا فضل الرحمان دنیا کو کیا جواب دیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے او آئی سی، اقوام متحدہ میں جا کر پہلی بار بات کی یہ اظہاررائے کی آزادی کا غلط استعمال ہے کہ جس کے جو دل میں آئے،مسلمانوں کے بارے میں کہے دے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم اپنے نوجوانوں کو اچھی تعلیم دے دیں تو یہ ملک کو آگے لے جائیں گے لیکن اگر یہ نہ کیا تو بے روزگاری ہوگی، غربت ہوگی جو معاشرے کے لیےمسائل پیدا کرے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ نئے پاکستان میں انصاف اور تعلیم کی بہت زیادہ اہمیت ہوگی۔ نہیں جانتا کہ کون لوگ ہیں جو یونیورسٹی کی مخالفت کررہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ہمارے بچے اسٹیو جابزاور بل گیٹس کے بارے میں پڑھتے ہیں لیکن پوری دنیا کو نظام بدلنے والے بنی کریم کے بارے میں نہیں پڑھایا جاتا۔

وزیراعظم نے کہا کہ نوے فیصد لوگوں کو انگریزی کی سمجھ نہیں آتی لیکن ٹی وی اورپارلیمنٹ میں انگریزی میں تقریریں کرکے اپنے لوگوں کی توہین کی جاتی ہے، اگر برطانیہ میں فرانسینی میں تقریر کریں تو لوگ ہنسیں گے، ہم اس طرح اپنے لوگوں کو احساس کمتری میں مبتلا کرتے ہیں۔


متعلقہ خبریں