سندھ کے سینیٹرز کا اپنے فنڈز دوسرے صوبوں میں لگانے کا انکشاف


کراچی: سندھ کے سینیٹرز کا ایک اور کارنامہ، اپنے ہی فنڈرز دوسرے صوبوں میں لگانے کا انکشاف کیا گیا ہے۔

سندھ کے نمائندوں نے بطور سینیٹر ملنے والے اپنے فنڈز کو سندھ میں لگانے کے بجائے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں لگا دیا۔

ذرائع کے مطابق مولا بخش چانڈیو نے ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد کی گیارہ ترقیاتی اسکیمیں شروع کرائیں جو راولپنڈی اور لکی مروت کی گئیں۔

ذرائع نے بتایا کہ اسی طرح پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اور معروف قانون دان فاروق ایچ  نائیک نے ایک کروڑ روپے سے زائد کی چار اسکیمیں شروع کیں جس میں سے تین راولپنڈی کے لیے دی گیئں۔

اسی طرح پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق وزیرداخلہ رحمان ملک نے گجرانوالہ میں ایک کروڑ روپے کی دواسکیمیں شروع کیں۔

پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے ان سینیٹرز کو ترقیاتی اسکیمیں کو 2012/13 کے دوران دی گئیں۔ سینیٹر مولا بخش چانڈیو اس سے قبل 2009 سے 2015 تک بھی سینیٹ کا حصہ رہ چکے ہیں۔

فاروق ایچ نائیک بھی 2009 سے 2015 تک سینیٹ کا حصہ رہے جبکہ سینیٹررحمان ملک بھی 2009 میں 2012 تک سینیٹ سے استعفی تک اس کا حصہ رہے۔


متعلقہ خبریں