ادویات کی قیمتوں میں اضافہ، حکومتی وزیر لاجواب



اسلام آباد: ملک بھر میں ادویات کی قیمتوں میں اچانک اضافے پروفاقی وزیر صحت عامر کیانی اوروزیرپنجاب ڈاکٹریاسمین راشد سے کوئی جواب نہ بن پایا۔

وفاقی وزیر صحت عامر کیانی سے جب ادویہ ساز کمپنیوں کی جانب سےادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے ٹال دیا۔  جب دوبارہ اس حوالے سے اصرار کیا گیا تو انہوں نے یہ کہہ کر جان چھڑا لی کہ جلد اس معاملے پر پریس کانفرنس کروں گا۔

اسی طرح ان کی جانب سے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) کی کارروائیوں کے اعلانات پر بھی کوئی عمل نہیں ہوسکا ہے تاہم انہوں نے اپنی طرف سے ملبہ ڈریپ پر ہی ڈالنے کی کوشش کی۔

مہنگی ادویات سے متعلق وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد سے جب سوال ہوا تو انہوں نے ادویات سمیت تمام مہنگائی کی ذمہ داری گزشتہ حکومتوں پر ڈالی۔

ڈاکٹر یاسمین راشد نے مفت ادویات کی سہولت ختم ہونے کے حوالے سے کہا کہ اوپی ڈی میں مفت دوائی نہیں دے سکتے۔

یہ بھی پڑھیں:  مہنگائی کا سونامی بے قابو، پیٹرول کے بعد دال، چاول کی قیمتوں میں بھی اضافہ

انہوں نے مہنگی ادویات پر سوال کا جواب ہی نہیں دیا اور پریس کانفرنس چھوڑ کر چلی گئیں۔

دوسری طرف  ادویات کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے کہ امراض قلب کی دواکی قیمت میں 317 روپے بڑھے ہیں۔شوگر کو کنٹرول کرنے والی دوا کی قیمت 460 روپے تک پہنچ گئی ہے۔

اس کے علاوہ مہنگائی کی تازہ لہر کے نیتجے میں ٹی بی کی دوا میں 204 روپے، گلے کے امراض کی دوا اورایتھروسن کی قیمت 548 سے بڑھا کر 921 روپے ہوچکی ہے۔

سردرد اور ہلکے بخار کے علاج کے لیے استعمال اسپرین کی قیمت میں 27 روپے فی پیکٹ اضافہ ہوا ہے۔


متعلقہ خبریں