نیوزی لینڈ: عدالت نے دہشت گرد کے دماغی معائنے کا حکم دے دیا

نیوزی لینڈ: عدالت نے دہشت گرد کے دماغی معائنے کا حکم دے دیا

نیوزی لینڈ : سانحہ کرائسٹ چرچ، نیوزی لینڈ کے مرکزی ملزم سیفد فام نسل پرست دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ پرفرد جرم عائد نہیں ہوسکی۔ عدالت نے دہشت گرد کی دماغی معائنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔

عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق ملزم کے دماغی معائنے کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد فرد جرم عائد کی جائے گی۔

سانحہ کرائسٹ چرچ کے دہشت گرد نے دن کی روشنی میں اندھا دھند فائرنگ کرکے نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے  مساجد میں موجود 50 نمازیوں کو شہید اور 40 سے زائد کو زخمی کردیا تھا۔

اس افسوسناک سانحہ میں 9 پاکستانیوں نے بھی جام شہادت نوش کیا تھا۔ ایک پاکستانی نعیم راشد اوران کے صاحبزادے طلحہ نعیم نے دیگر افراد کی زندگیاں بچاتے ہوئے جام شہادت نوش کیا تھا۔

ایک پاکستانی خاتون نے بھی وہاں موجود متعدد افراد کی زندگیاں محفوظ رکھنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

پاکستانی نعیم راشد اور ان کے صاحبزادے کی ہمت، بہادری اور جوانمردی کا اعتراف نیوزی لینڈ کی وزیراعظم اوروہاں کے لوگوں سمیت عالمی ذرائع ابلاغ نے بھی کیا۔

نعیم راشد اور ان کے صاحبزادے کے سفر آخرت پہ روانگی سے قبل وہاں کے کئی افراد نے اپنے روایتی انداز سے خراج عقیدت پیش کیا۔

نسل پرست دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ کو آج عدالت میں پیش نہیں کیا گیا بلکہ پولیس نے اس کو وڈیو لنک کے ذریعے آکلینڈ کی جیل سے عدالتی کارروائی کا حصہ بنایا۔

کرائسٹ چرچ  پولیس نے جمعرات کو تصدیق کی تھی کہ 28 سالہ دہشت گرد کو جمعہ کے دن عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

ملزم کو عدالت میں قانون کے مطابق 50  افراد کے قتل اور 39 کی جان لینے کی کوشش کے الزامات کا سامنا کرنا تھا۔

نیوزی لینڈ کی پولیس کا مؤقف تھا کہ ملزم برینٹن ٹیرنٹ کے خلاف دیگر الزامات کے حوالے سے بھی مزید قانونی کارروائی کرنے کے اقدامات کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے۔

دہشت گرد ملزم کو 16 مارچ کے دن عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں اس پر ایک قتل کا الزام عائد ہوا تھا۔ پولیس کا اس وقت مؤقف تھا کہ مزید قتل کے حوالے سے دیگر کیسز بعد میں پیش کیے جائیں گے۔

عالمی خبررساں ایجنسیز نے رپورٹ کیا تھا کہ سفید فام نسل پرست دہشت گرد پیشی کے دوران عدالت میں بیٹھا معنی خیز انداز سے مسکراتا رہا تھا۔

15 مارچ 2019 کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں جمعہ کے دن  النورمسجد اور لِین ووڈ میں دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ نے اس وقت داخل ہوکر فائرنگ کردی تھی جب بڑی تعداد میں لوگ نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے موجود تھے۔

سانحہ کرائسٹ چرچ میں خواتین اور بچوں سمیت 50 افراد جاں بحق جب کہ 40 زخمی ہو گئے تھے۔

نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈرا آرڈن نے حملوں کو دہشت گردی قرار دیا تھا۔

مسجد میں فائرنگ کرنے والے دہشت گرد کی دیدہ دلیری و سفاکیت کا یہ عالم تھا کہ اس نے حملے کی لائیو ویڈیو بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر براہ راست نشر کی تھی۔

سانحہ کی وڈیو براہ راست نشر کرنے کے لیے اس نے سر پر ہیلمٹ پہن رکھا تھا جس پر کیمرے نصب تھے اور وہ اندھا دھند فائرنگ کرتے ہوئے اور لوگوں کو گولیاں لگنے کے بعد شدید زخمی حالت میں گرتے دکھا رہا تھا۔

دل دہلا دینے والی لرزہ خیز وڈیو کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ سے نیوزی لینڈ حکام کی درخواست پر ہٹایا گیا۔


متعلقہ خبریں