چین کے سائنس دانوں نے چاول کی نئی قسم دریافت کرلی

چین کے سائنس دانوں نے چاول کی نئی قسم دریافت کرلی

اسلام آباد: چین کے  سائنس دانوں نے غذایت کم کیے بغیربیکٹیریل بیماریوں کے مقابل زیادہ طاقتور اور جنیاتی طور پر تبدیل شدہ چاول کی نئی قسم دریافت کی ہے۔

چین کی خبر رساں ایجنسی ’شین خوا‘ کی رپورٹ کے مطابق نینسنگ زرعی یونیورسٹی سے منسلک ‘ زرعی مصنوعات اور ہربل جین کی‘ سرکاری لیبارٹری میں سائنس دانوں نے چاول کی نئی قسم دریافت کی ہے۔

چین کے سائنس دانوں کی جانب سے دریافت کی جانے والی نئی قسم میں چاول کے جینز کو تبدیل کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق جینز کی تبدیلی کے دوران اس بات کا خاص طور پر خیال رکھا گیا ہے کہ وہ پھرپور غذائیت کی حامل ہو لیکن اس میں بیماریوں سے مقابلہ کرنے کی صلاحیت زیادہ ہو یعنی قوت مدافعت کی حامل ہو۔

چین کے سائنس دانوں کی دریافت شدہ چاول کی نئی قسم کا نام ’ جین ایکسپریشن‘ کا نام دیا گیا ہے۔

یہ بات مؤقر جریدے ’نیچر پلانٹ‘ نے بتائی ہے جس نے چین کے سائنسدانوں کے حاصل شدہ نتائج اور تحقیق کو شائع کیا ہے۔

نیچرل پلانٹ میں شائع شدہ تحقیق کے مطابق چاول کی نئی قسم کی تیاری میں جنیاتی نظام میں تبدیلی کے ساتھ پروٹین کو زیادہ تقویت دی گئی ہے۔

چین کے سائنس دانوں نے اپنی تحقیق کے دوران چاول کی نئی قسم دریافت کرتے ہوئے اس کے بعض غذائی پہلوؤں کو زیادہ ابھار دیا ہے اور بعض کو دبا دیا ہے جس سے نئی قسم تیار ہوئی ہے۔

نیچر پلانٹ کے مطابق چین کے سائنس دانوں نے چاول کی نئی قسم کو کوڈ نیم ’HIP‘ دیا ہے۔

چین کے سائنس دان ابھی کچھ عرصہ قبل چاند پر کپاس اگانے کا تجربہ کرچکے ہیں۔ یہ اپنی نوعیت کا واحد اور پہلا تجربہ تھا۔


متعلقہ خبریں