عدالت کا دھوکے سے بچے کو دوبئی لے جانے والے والد کو جلد واپس لانے کا حکم

الیکشن کمیشن کے نئے ارکان کی تقرری کے معاملے پر حکومت سے جواب طلب

اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارت خارجہ کو دھوکے سے بچے کو دوبئی لے جانے والے والد کو واپس لانے کے اقدامات میں تیزی کا حکم دے دیا۔

جمعہ کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے تین سالہ بچے کودھوکے سےدوبئی لے جانے والے والد کے خلاف کیس کی سماعت کی۔

اس دوران انہوں نے دفتر خارجہ کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے دفتر خارجہ سے رابطہ کر کے دھوکے سے کم سن بچے کو دبئی لے کر جانے والے والد کی واپسی یقینی بنائیں۔

نمائندہ دفتر خارجہ نے کیس سے متعلق پیشرفت پر اسلام آباد ہائی کورٹ کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں یو اے ای ایمبیسی سے رابطہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عثمان کو دوبئی سے واپس لانے کاعمل شروع ہو چکا ہے، یواے ای ایمبیسی کی طرف سے کہا گیا ہے کہ کچھ وقت لگے گا جبکہ یواے ای کے دفتر خارجہ سے بھی رابطہ ہوا ہے۔

عدالت نے کہا کہ قانونی طور پر واپس لانے کا جوطریقہ موجود ہے اس کی پیروی کی جائے، آئندہ ہفتے تک عثمان کودوبئی سے واپس لانےکی عمل درآمد رپورٹ پیش کی جائے۔

عدالت نے وزارت خارجہ کو دوبئی ایمبیسی سے اس حوالے سے رابطہ قائم کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت آئندہ جمعہ تک ملتوی کر دی

واضح رہے بچے کی والدہ ہانیہ عثمان نے بچے کی حوالگی کے لیے درخواست دائر کر رکھی ہے،گزشتہ سال فروری میں بچے کا والد تین سالہ بچے کے دوبئی لے گیا تھا۔


متعلقہ خبریں