شہبازشریف کی رہائشگاہ پر چھاپہ، حمزہ کو گرفتار کیے بغیر نیب ٹیم روانہ


قومی احتساب بیورو (نیب) نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی لاہور میں رہائشگاہ پر حمزہ شہباز کی گرفتار کے لئے چھاپہ مارا تاہم بغیر گرفتاری کے واپس روانہ ہو گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق حمزہ شہباز شریف نے نیب حکام کو گرفتاری دینے سے انکار کر دیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کی  ماڈل ٹائون  میں واقع رہائشگاہ 96 ایچ پر چھاپہ مارا گیا ، چھاپے کے وقت شہبازشریف اور حمزہ شہباز بھی رہائشگاہ پر موجود تھے۔

بتایا گیا ہے کہ چھاپے کے دوران گھر کے اندر سے تمام اسٹاف اور گارڈز کو باہر نکال دیا گیا۔

نیب نے آج عدالتی فیصلے کی دھجیاں اڑا دیں،حمزہ شہباز

رہنما مسلم لیگ ن حمزہ شہباز نے کہا کہ نیب کی جانب سے آج ایک اور شرمناک حرکت کی گئی چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ نیب کی جانب سے جب بھی کوئی نوٹس موصول ہوا تحفظات ہونے کے باوجود نیب کے چکر کاٹے ۔

ان کا کہنا تھا کہ میری بیٹی جو زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہی ہے اس کی تیماداری کے لئے ہائی کورٹ سے اجازت مانگی اور آج جمعے کے روز نیب کی جانب سے تضحیک آمیز رویہ رکھا گیا، اور نیازی اس پر بھی سیاست کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب اسی تضحیک آمیز رویے پر اسد منیر نے خودکشی کی کیا میں بھی جان دے دوں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نیب نے آج عدالت کے فیصلے کی دھجیاں اڑائی، انہیں پشاور میٹرو میں بدعنوانی نظر نہیں آتی جہاں اربوں روپے کے گھپلے ہوئے ہیں۔

حمزہ شہباز نے کہا ملکی معاشی صورتحال کو دیکھ لیں مگر نیب ایسا ہی رویہ تاجر برادری کے ساتھ بھی روا رکھے ہوئے ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان چور اور کرپٹ عناصر اپنی صفحوں میں تلاش کریں، ہمیں جیلوں سے نہ ڈراؤ۔

حمزہ شہباز نے کہا آج کے بعد کسی بھی عزت دار آدمی کی عزت محفوظ نہیں۔ کیا نیب والے بھارت سے پاکستان کو فتح کرنے آئے تھے؟

انہوں نے کہا ملک کے معاشی حالات تشویشناک ہیں، عمران نیازی اگر چور ڈھونڈنے ہیں تو اپنی کابینہ میں ڈھونڈو۔آج جو کچھ میرے ساتھ ہوا پھر بھی اخلاقیات کے دائرے سے نہیں نکلوں گا۔

حمزہ شہباز نے کہا مشرف دور میں بھی دس سال گھنٹوں نین کے باہر بیٹھتا تھا۔ ہمیں مت ڈراؤ ہم اللہ سے ڈرنے والے لوگ ہیں۔ سیاسی میدان میں مقابل کرو کئیں نظر نہیں آو گے۔ یہ سدیاست دان نہیں عمران نیازی ایک کھلنڈرا شخص ہے۔

حمزہ شہباز نے کہا کہ انہوں نے گرفتاری کے حوالے سے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کی توہین کی ہے۔ سپریم کورٹ نے اس فیصلے کو سیٹ اسائیڈ نہیں کیا۔

حمزہ شہباز نے الزام عائد کیا کہ دھکے اور بد تمیزی کرنے والے نیب کے لوگ ہیں جو دیوار پھلانگ کر اندر داخل ہوئے۔پاکستانی قوم کو بتانا چاہتا ہوں آٹھ ماہ سے نواز شہباز کے خلاف کچھ نہیں لاسکے۔قوم دیکھ رہی ہے کہ اکانومی کہاں پہنچ گئی ہے۔ مہنگائی بڑھ گئی ہے۔اگر نیازی کے دل میں قوم کا درد ہوتا تو نیازی سب کو اکٹھاکرتا

انہوں نے کہا اس حکومت کو نہیں گرائیں گے کیونکہ یہ حکومت خود اپنے گناہوں تلے دب کر ختم ہوگی۔ انہیں سیاسی شہید نہیں بننے دیں گے

حمزہ شہباز نے پریس کانفرنس میں لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ بھی صحافیوں کو دکھایا ۔

 

حمزہ شہباز نے کہا نیب نےعدالتی احکامات کی دھجیاں اڑائی ہیں۔ گرفتار کرنے سے اگر معاشی مسائل حل ہوجاتے ہیں تو مجھے بتائیں، احتساب سے ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا آج عمران نیازی کا حسد زدہ چہرہ عوام کے سامنے آیا ہے، سپریم کورٹ کا بڑا احترام ہے لیکن میرے آرڈر کے حوالے سے نہ نیب سپریم کورٹ گئی اور میرے کیس سے متعلق  آرڈر کو سپریم کورٹ نے  کالعدم قرار دیا۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 19مارچ کی ایک کیس کی سماعت کے بعد فیصلہ دیا تھا کہ نیب پیشگی اطلاع کے بغیر ٹھوس شواہد پر ملزم کو گرفتار کرسکتاہے۔

سپریم کورٹ نے تحریری فیصلے  کہا تھا  کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کسی بھی ملزم کو پیشگی اطلاع کے بغیر گرفتار کر سکتا ہے۔

سپریم کورٹ نے نیب کے گرفتاری کے اختیارکی تشریح کرتے ہوئے کہا کہ اگر نیب کے پاس ٹھوس شواہد ہوں تو گرفتاری کا مکمل اختیار ہے، ایسی گرفتاری کے لیئے پیشگی اطلاع شرط نہیں ۔

یہ بھی پڑھیے: نیب ملزم کو پیشگی اطلاع کے بغیر گرفتار کر سکتا ہے، سپریم کورٹ

سپریم کورٹ کے جج جسٹس عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے نیب کی گرفتاری کے اختیار سے متعلق تحریری فیصلہ دیا۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق اگر نیب کے پاس ٹھوس شواہد ہوں تو اسے گرفتاری کا مکمل اختیار ہے، ساتھ ہی یہ تنبیہ بھی کی کہ عدالت کو امید ہے کہ نیب اپنے ان اختیارات کا غلط استعمال نہیں کرے گا۔

’حمزہ شہباز کی گرفتاری قانون کے مطابق عمل میں لائی جائیگی‘

نیب کی طرف سے اس حوالے سے دو اعلامیے جاری کیے گئے ۔

نیب کی طرف سے جاری اعلامیوں میں کہا گیا نیب ٹیم قانون ک مطابق ملزم حمزہ شہباز کی گرفتاری کے وارنٹ لیکر گئی۔ حمزہ شہباز کے ذاتی گارڈز اور ملازموں نے کارسرکار میں مداخلت کی ۔ نیب اہلکاروں کو دھکے  دیے اور انکے کپڑے پھاڑ دیے ۔ نیب سپریم کورٹ کے احکامات اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر گرفتاری عمل میں لائیگا۔

 

سپریم کورٹ کے واضح ہدایات ہیں، نیب کسی ملزم کو آگاہی کے بغیر گرفتار کرسکتا ہے ۔ نیب حمزہ شہباز کے وارنٹ گرفتاری لیکر گئی ۔ حمزہ شہباز شریف کی جانب سے قانون کی خلاف ورزی کی گئی.نیب کی قانونی کاروائی اور کار سرکار میں جان بوجھ کر مداخلت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کریں گے۔

پاکستان مسلم لیگ ن  نیب کے بیان کومسترد کرتی ہے، اعلامیہ

مسلم لیگ ن کی طر ف سے جاری اعلامیے میں کہا گیاہے کہ نیب کا بیان جھوٹ، خلاف حقیقت اوراپنے گناہ پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہے۔نیب کے اس غیرقانونی رویے اور اقدام پر قانونی ماہرین سے مشاورت جاری ہے۔مستقبل کی حکمت عملی اور قانونی حق کے استعمال سے متعلق فیصلہ کیاجائے گا۔ چوروں کی طرح دیواریں پھلانگ کر اور گارڈز کو دھکے دے کر نیب ٹیم نے گھر پر دھاوا بولا۔

مسلم لیگ ن کے اعلامیے میں کہا گیا کہ نیب نے چادر اور چاردیواری کے  تقدس کو پامال کیاہے۔ شہبازشریف اور حمزہ شہباز نے تفتیش کاروں سے عدم تعاون نہیں کیا۔ہمیشہ ہر تفتیش اور بلاوے پر باقاعدگی سے پیش ہوتے رہے۔ نیب کی ٹیم صبح گیارہ بجے کے قریب گھر کے اندر گھس گئی۔ نیب ٹیم کو ہائیکورٹ کا حکم دکھایا گیا۔ عدالت عالیہ کے اس حکم کے خلاف نیب نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کررکھی ہے۔ نیب کی اپیل پر تاحال کوئی حکم صادر نہیں ہوا۔ ہائیکورٹ کا حکم تاحال نافذالعمل ہے لہذا نیب قانونی طورپر کارروائی کا مجاز نہیں۔

ن لیگ کے اعلامیے میں بتایا گیا کہ نیب ٹیم کے ارکان کی چائے سے تواضع کی گئی۔ ٹیم کو جذباتی کارکنان کی موجودگی کے پیش نظر بحفاظت راستہ بنا کر گھر سے باہر تک پہنچایاگیا۔اگر کسی کے کپڑے پھٹتے تو دنیا دیکھتی۔ نیب سے کہاگیا کہ اگر انکوائر ی کے درمیان گرفتار کرنا ہے تو سب سے پہلے نیب اپنے اتحادی عمران نیازی کو گرفتار کرے۔

حمزہ حقیقی لیڈر ہوتے تو گرفتاری دیتے، فواد 

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ نیب کی آج کی کارروائی قانون کے مطابق تھی، اگر حمزہ شہباز حقیقی لیڈر ہوتے تو آج گرفتاری دے دیتے۔

حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لئے نیب کے چھاپے کے حوالے سے رد عمل دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ملک میں پہلی مرتبہ بڑے لوگوں پر ہاتھ ڈالا جا رہا ہے، لاہور سے لاڑکانہ تک مافیا کی چیخیں سنائے دی رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آج نیب اہلکاروں کی مدد کی بجائے ان پر حملہ کیا گیا، مسلم لیگ ن حملوں کی سیاست کرتی ہے، اداروں پر حملے کرنا ان کی روایت ہے، ملکی معاشی مشکلات کا ذمہ دار نواز شریف اور آصف علی زرداری ہیں۔

فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے لوٹا ہوا پیسہ واپس لانے کا وعدہ کیا تھا اور یہ پیسہ جلد عوام کو ملے گا۔

ہرمحاذ پر ناکامی و پسپائی کے بعد بھی حکومت گھٹیا ہتکنڈوں سے باز نہیں آئی،مریم

سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے بھی اس حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بیان جاری کیا ہے۔ مریم نواز نے کہا  ہرمحاذ پر ناکامی و پسپائی کے بعد بھی حکومت گھٹیا ہتکنڈوں سے باز نہیں آئی۔ہر گزرتے دن کے ساتھ اپنی نالائقی اور نااہلی پر مہر ثبت کرنی والی حکومت ایسی حرکتوں سے اپنی ناکامیاں نہیں چھپا سکتی۔یاد رہے کہ حمزہ شہباز اپنی شدید علیل ICU میں داخل نو مولود بیٹی کو چھوڑ کر وطن واپس آیا تھا۔

شہباز شریف کے گھرپر نیب کا چھاپہ قابل مذمت ہے،بلاول

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بھی اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی رہائش گاہ پر نیب کے چھاپے سے متعلق بیان جاری کیاہے۔

بلاول بھٹوزرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر لکھا کہ اگر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے گھر نیب نے بغیر وارنٹ چھاپہ مارا ہے تویہ  قابل مذمت ہے۔
پیپلز پارٹی کبھی بھی احتساب کے خلاف نہیں رہی لیکن ہم احتساب کے نام پر سیاسی عناد کی مخالفت کرتے ہیں۔  یہ حکومت کی طرف سے ایک اور طاقتور اور غیر جمہوری اقدام ہے۔

نیب کی غیر قانونی کارروائی کی سخت مزمت کرتے ہیں،مریم اورنگزیب

مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے نیب کے چھاپے کی تصدیق کر دی ہے، ان کا کہنا ہے کہ نیب نے بغیر کسی اجازت نامے کے چھاپہ مارا ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے گھر میں داخل ہونے والے نیب اہلکاروں کے پاس کوئی وارنٹ نہیں تھا، نیب کی غیر قانونی کارروائی کی سخت مزمت کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ کیا شہباز شریف کوئی دہشت گرد ہیں کس حیثیت سے بغیر اجازت اور وارنٹ کے  چھاپہ مارا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ  نیب کی کارروائی پر حمزہ شہباز کچھ دیر میں میڈیا سے گفتگو کریں گے۔

اسپیکر سندھ اسمبلی کو گرفتار کیا گیا تو حمزہ کو کیوں نہیں کرسکتے؟چن


ترجمان وزیراعظم عمران خان اور ترجمان  وزیراعلی پنجاب  شہباز گل نے لاہور میں اس حوالے سے مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی ۔

ندیم افضل چن نے کہا حمزہ شہباز کو اپنی بیٹی یاد آئی مگر انکو بھٹو کی بیٹی یاد نہیں جسکا احتساب کیسے ہو۔ اسپیکر سندھ اسمبلی کو گرفتار کیا گیا تو حمزہ کو کیوں نہیں کرسکتے؟حمزہ کو خود گرفتاری دینی چاہیے تھی، حمزہ اپوزیشن لیڈر ہے۔ پی ٹی آئی حکومت نے ان پر کوئی بھی مقدمہ نہیں بنایاتمام مقدمات انکی حکومت سے چلے آرہے ہیں۔ ضیاءالحق اور انکی سوچ کے لوگوں کا یہی وطیرہ ہوسکتا ہے۔

شہباز گل نے کہا لاہور میں جو واقعہ ہوا وہ کوئی نئی چیز نہیں ۔ نیب ایک آزاد ادارہ ہے، نیب حکومت سے کوئی بھی ڈکٹیشن نہیں لیتا،نیب کے تمام کیسز انکی اپنی حکومت میں بنے ہیں۔ جب بھی احتساب کی بات ہوتی ہے تو سیاست یاد  آجاتی ہے،ن لیگ نے کئی الزامات لگائے، اب ہمارا فرض ہے کہ ہم جواب دیں۔

انہوں نے کہا شریف خاندان اور زرداری خاندان کو احتساب بھگتنا پڑے گا،نیب کے اہلکاروں کے کپڑے پھاڑ دیے گئے۔ حمزہ شہباز کوئی ایسی شخصیت نہیں جسے گرفتار نہ کیا جاسکے
ہماری حکومت کا نیب کی کارروائی سے کوئی بھی تعلق نہیں ۔ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ نیب کسی کو بھی گرفتار کرسکتی ہے،

اشرافیہ نیب کارروائیوں کو متنازع بنا رہی ہے،عامر ضیا

سینئر صحافی عامر ضیاء نے کہا کہ اس ملک میں احتساب کی چکی چل رہی ہے مگر ہماری اشرافیہ چاہتی ہے کہ اس سلسلے کو متنازع بنا دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ابھی کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ، آنے والے وقتوں میں سیاسی تناو میں مزید اضافہ ہو گا

ان کا کہنا تھا کہ ایک جانب نیب کے خلاف پیپلز پارٹی پہلے سے میدان میں ہے اور اب مسلم لیگ ن بھی پیپلز پارٹی کے ساتھ مل کر نیب کے خلاف سامنے آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ نیب پر تنقید یہ کی جارہی ہے کہ وہ کمزوہ شواہد پر چھاپے مار دیتی ہے، اس حوالے سے کوئی دوسری رائے نہیں کہ اس ملک میں بدعنوانی ہوئی ہے اور عروج پر ہوئی ہے۔

’ نیب نے کچھ دستاویزات اپنے قبضے میں لیں،

اس ضمن میں ہم نیوز کے بیورو چیف شیراز حسنات نے بتایا کہ شہباز شریف کی رہائشگاہ پر چھاپے کے دوران نیب نے کچھ دستاویزات اپنے قبضے میں لی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب نے حمزہ شہباز اور شہباز شریف پر تین ریفرنسز دائر کئے جن میں رمضان شوگر ملز، آشیانہ کیس، اور صاف پانی کیس شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ نیب کی جانب سے چھاپہ شہباز شریف کے گھر مارا گیا ہے حمزہ شہباز کے گھر پر چھاپے کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب کی جانب سے بتایا جا رہا کہ تمام قانونی تقاضے مکمل کرنے کے بعد سرچ وارنٹ حاصل کرنے کے بعد چھاپہ مارا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کی اجازت کے بعد شہباز شریف کی رہائشگاہ پر چھاپہ مارا گیا ہے۔

’چیئرمین نیب کے پاس وارنٹ جاری کرنے کا اختیار ہے ‘

بیورو چیف ابراھیم راجہ نے بتایا کہ قانون کے مطابق چیئرمین نیب کے پاس وارنٹ جاری کرنے کا اختیار ہے اور انہوں نے حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لئے وارنٹ جاری کئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ چیرمین نیب کے پاس یہ اختیار ہوتا ہے کہ وہ پیشگی اطلاع کے بغیر وارنٹ جاری کر سکتے ہیں ۔

مسلم لیگ ن کے رہنما سمیع اللہ خان نے کہا کہ شہباز شریف کے گھر پر چھاپہ سیاسی انتقام کی بدترین مثال ہے.

حمزہ شہباز کی نیب میں طلبی، ن لیگ اور نیب کے موقف میں تضاد

حمزہ شہباز کو نیب دفتر میں طلبی کے نوٹس کے معاملے پر نیب لاہور اور مسلم لیگ نون کے موقف میں تضاد سامنے آیا ہے۔

نیب لاہور کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز کو 4 اپریل کو نیب دفتر طلب کیا جس کا باقاعدہ نوٹس بھی بھجوایا گیا۔

نیب کے مطابق حمزہ شہباز کے ملازمین نے نیب کا نوٹس موصول کیا، حمزہ شہباز پیش نہ ہوئے تو ٹیم رہائشگاہ پر چھاپہ مارنے گئی۔

دوسری جانب مسلم لیگ نون نے نیب کی جانب سے حمزہ شہباز کو طلبی کا نوٹس ملنے کی تردید کر دی

پارٹی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نیب کی جانب سے حمزہ شہباز کو کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا۔

نیب لاہور کا گرفتاری کیلئے چھاپے کا جواز سامنے آگیا

نیب لاہور کے مطابق حمزہ شہباز کو آج صبح دس بجے نیب دفتر طلب کر رکھا تھا، جب وہ پیش نہ ہوئے تو نیب ٹیم ماڈل ٹاؤن حمزہ شہباز کے گھر گئی۔

نیب نے بتایا کہ  حمزہ شہباز کی عدم پیشی پر ان کی گرفتاری کیلئے ٹیم بھیجی گئی، نیب نے حمزہ شہباز کو 4 اپریل کو نوٹس جاری کیا۔


متعلقہ خبریں