پاکستان کی جی ڈی پی سے متعلق اقوام متحدہ کا انتباہ


اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ رواں سال پاکستان کی جی ڈی پی کی شرح نمو نیپال اور مالدیپ سے بھی کم رہ جائے گی۔ 2020 تک جنوب ایشیا میں مجموعی ملکی پیداوار کی شرح نمو مزید کم ہوکر چار فی صد رہ جانے کا امکان ہے۔

اقوام متحدہ کی سالانہ اقتصادی سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں برس پاکستان کی جی ڈی پی کی شرح نمو نیپال اور بنگلہ دیش کے مقابلے میں کم ترین ہوکر 4 اعشاریہ دو فی صد رہ جائے گی۔ جبکہ آئندہ  مالی سال مزید کم ہو کر چار فی صد رہ جانے کا امکان ہے۔

اقتصادی سروے رپورٹ میں پاکستان اور دوسرے جنوبی ایشیائی ملکوں کی جی ڈی پی کا  موازنہ کیا گیا ہے۔

نیپال کی جی ڈی پی کی شرح نمو چھ اعشاریہ پانچ فی صد، بنگلہ دیش کی سات اعشاریہ تین اور بھارت کی سات اعشاریہ پانچ فی صد ہے۔

پاکستان کے بیرونی ادائیگیوں کے خراب توازن، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ، زرمبادلہ کے ذخائر کی صورتحال اور برآمدات پردباؤ جیسے عوامل جی ڈی پی پر اثرانداز ہورہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:بیل آؤٹ پیکج کے بغیر معیشت مشکل سے نہیں نکل سکتی، اسد عمر

مالی سال دوہزار سترہ اٹھارہ میں پاکستان کی مجموعی ملکی پیداوار کی شرح نمو  13سال کی بلندترین سطح پر رکارڈ کی گئی۔

پاکستان کو تاریخ کے سب سے بڑے تجارتی خسارے کا سامنا ہے، ڈاکٹر حفیظ پاشا


متعلقہ خبریں