وزیر خزانہ نے روپے کی قدر میں کمی کی انوکھی منطق پیش کر دی


اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ ڈالر کی مانگ بڑھنے کے باعث روپے کی قدر میں کمی واقع ہوئی ہے۔

ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کے حوالے سے انوکھی منطق پیش کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جب رمضان آتا ہے تو مانگ میں اضافے اور ترسیل میں کمی  کے باعث پھلوں کی بھی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے اسی طرح ڈالر کی مانگ میں اضافے کے باعث روپے کی قدر میں کمی واقع ہوئی ہے۔

صحافیوں سے اسلام آباد میں  گفتگو کے دوران اسد عمر نے کہا کہ بیرونی قرضوں کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے جبکہ تجارتی خسارے میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈالر کے حوالے سے جعلی خبروں پھیلی ہوئی ہیں جبکہ سابق وزیر خزانہ بھی ٹی وی پر آ کر لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں، اسحاق ڈار مشوریہ دینے کی بجائے قانون کا سامنا کریں۔

اسد عمر نے کہا کہ زمینوں کی خرید و فروخت اور اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری کرنے کے لئے اچھا وقت ہے لوگوں سے کہوں گا اس سے فائدہ اٹھائیں۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کے مطابق اب روپے کی قدر میں کمی واقع نہیں ہو گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں مہنگائی ہے اس سے کوئی انکار نہیں کر سکتا تاہم اس میں کمی کے لئے حکومت اقدامات کر رہی ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ بروقت اقدامات سے جاری کھاتوں کے خسارے میں 72 فیصد کمی واقع ہوئی ہے

انہوں نے کہا کہ خسارے پر قابو پانے کے معاشی ڈھانچے میں اصلاحات کی جاتی ہیں، کہا جا رہا تھا کہ پاکستان میں آٹو انڈسٹری ختم ہونے والی ہے جبکہ کاروں کی فروخت پچھلے سال کی نسبت اس سال اوسطا 4 فیصد زیادہ ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگلے ہفتے آئی ایم ایف کی ٹیم سے ملاقات ہو رہی ہے جس میں آئی ایم ایف پلان کے لئے اتفاق رائے متوقع ہے اور یہ ملکی تاریخ کا آخری آئی ایم ایف پلان ہو گا۔


متعلقہ خبریں