بشریٰ انصاری اور اسما عباس کا امن کا نغمہ، پاکستانی اور ہندوستانی عوام کی آواز


اسلام آباد: معروف اداکارہ بشریٰ انصاری اور اداکارہ اسما عباس کی جانب سے ایک ایسا گانا یو ٹیوب پر ریلیز کیا گیا ہے جس میں نہ صرف امن کا پیغام دیا گیا ہے بلکہ اس کے الفاظ ایک عام پاکستانی اور بھارتی  شہری کے جذبات کی ترجمانی بھی کرتے ہیں۔

اس گانے میں اس زبان کی شاعری استعمال کی گئی ہے جو بھارت کے کچھ حصوں میں بولی جاتی ہے۔ اس گانے میں یہ پیغام دیا گیا ہے کہ چاہے پاکستان ہو یا ہندوستان دونوں ممالک کے عوام  نہ صرف ایٹمی جنگ کے خلاف ہیں بلکہ وہ مل کر اور امن کے ساتھ رہنا بھی چاہتے ہیں۔

پاک وہند کے عام لوگوں کو  اس بات سے کوئی غرض نہیں کہ دونوں  ممالک کے کچھ طبقے  کیا چاہتے ہیں اور کیوں جنگ چاہتے ہیں کیونکہ چاہے بھارت ہو یا پاکستان عوام کے مسائل وہی تعلیم، صحت اور روزگار ہی ہیں۔

دونوں اداکاراؤں  نے بہترین انداز سے عوام کے جذبات کی ترجمانی کی ہے۔ ویڈیو دیکھ کر آپ کو اس بات کا بخوبی اندازہ ہوجائے گا۔

اس بارے میں ہم نیوزڈاٹ پی کے سے گفتگو کرتے ہوئے بشریٰ انصاری نے کہا ہے کہ پاکستانی فنکار امن کے فروغ کے لیے بہت مثبت رویہ رکھتے ہیں۔

ہم نیوزڈاٹ پی کے جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جوابات دیتے ہوئے انہوں نے اس گانے کے  حوالے سے کچھ باتیں کی ہیں جو درج ذیل ہیں:

ہم نیوز: پاک بھارت تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں اور جہاں بھارتی میڈیا کا ایک حصہ آور کچھ سیاست دان پاکستان کے خلاف جنگ کی باتیں کر رہے وہیں ان کے کچھ فنکار بھی نفرت انگیزی پھیلانے میں کسی سے کم نہیں، ان حالات میں امن کی بات کرنے کے پیچھے آپ کی کیا سوچ تھی؟

بشریٰ انصاری: ہم تو ہمیشہ امن کی بات کرتے ہیں اور وہاں سے بھی مثبت جواب ہی آتا ہے لیکن کبھی کبھی ان کا رویہ منفی بھی ہوجاتا ہے جو نہیں ہونا چاہیئے۔

عدنان سمیع  کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عدنان نے اوور ری ایکٹ کیا تھا جو انہیں نہیں کرنا چایئے تھا۔ وہ بطور فنکار مجھے بہت پسند ہیں لیکن انہیں خیال کرنا چاہیے۔  ان کی جانب سے بھارت کا پاسپورٹ بھی لے لیا اور یہ بھی حقیقت ہے کہ جتنی انہوں نے وہاں ترقی کی یہاں  نہیں کرپاتے۔

بشریٰ نے کہا کہ عدنان کے والد نے پاکستانی فضائیہ کے لیے خدمات انجام دی ہیں۔ وہ وہاں رہتے ہوئے اگر بھارت کےخلاف نہیں بول سکتے تو پاکستان کے خلاف بھی نہ بولیں۔ بھارتی میڈیا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اچھا ہے اگر دونوں ممالک کے امن کے لیے بولا جائے۔ بھارتی میڈیا نے بہت آگ لگائی ہے اس کو کنٹرول کرنا ضروری ہے۔

ہم نیوز:امن کے فروغ کے لیے پاکستانی فنکار کیا کردار ادا کر سکتے ہیں؟

بشریٰ انصاری: پاکستانی فنکار ہمیشہ امن کی بات کرتے ہیں اور اس کے فروغ کے لیے کام کرتے ہیں ہماری طرف سے کبھی کوئی منفی بات نہیں کی گئی۔

ہم نیوز: آپکی ویڈیو میں پنجابی شاعری تھی جو بھارت میں پنجاب کے علاوہ کہیں بھی نہیں سمجھی جاتی امن کایہ پیغام پورے بھارت میں پھیلانے کے لیےکیا دوسری زبانوں میں بھی ویڈیو ریلیز کی جائے گی؟

بشریٰ انصاری: اس گانے میں پنجاب کی دونوں سادہ سی خواتین کو دکھایا گیا ہے اور یہ ویڈیو کافی رنگین سی بنی ہے اور اس گانے کا ترجمہ  دوسری زبانوں میں بھی کیا جاسکتا ہے۔ اس کی شاعری میری بہن نیلم احمد بشیر نے لکھی ہے۔

ہم نیوز:اس طرح کی ویڈیوز بنانے کے لئے کیا بھارت سے کسی فنکار سے رابطہ ہوا ہے؟

بشریٰ: میرا کو کوئی رابطہ نہیں ہوا لیکن بھارت سے بہت اچھا ردعمل آرہا ہے تاہم کسی نے خاص طور سے رابطہ نہیں کیا۔ اب یہ ان پر منحصر ہے کہ وہ اس امن کے پیغام کو کیسے لیتے ہیں۔


متعلقہ خبریں