اٹھارہویں ترمیم کو ختم نہیں کررہے،عارف علوی



اسلام آباد : صدرعارف علوی کا کہنا ہے کہ  اٹھارہویں ترمیم ختم نہیں ہوگی، اگر سب متفق ہوں گے تو بہتری کے لیے اس میں ترمیم کریں گے۔

پاکستان ٹونائٹ میں میزبان ثمرعباس سے گفتگو کرتے ہوئے صدرعارف علوی کا کہنا تھا کہ اٹھارہویں ترمیم اچھی چیز ہے، صوبوں کی اتنی اہلیت نہیں ہے کہ وہ اتنا کام کرسکیں، اگر آئین کے اندر ترمیم ہوسکتی ہے تو اس میں ترمیم بھی ہوسکتی ہے۔ اگر سندھ کی رقم رکی ہوئی ہے تو اسے ملنی چاہیے۔ روٹی چھوٹی ہوگی تو آپس میں لڑائیاں زیادہ ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ نیب کا کام احتساب ہے، اگر اس کے لیے قانون کی ضرورت ہے تو وہ پارلیمنٹ کا کام ہے۔  پورے ملک کا صدر ہوں بائیس سال ایک پارٹی میں رہاہوں تو پارشیلٹی کا تاثر قدرتی ہے میری بھی وہی لائن ہی جو پارٹی کی ہے۔

ایئر پورٹ پر ان کی سونے والی تصویر کے وائرل ہونے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں تو ہر ائیرپورٹ پر سویا ہوں اور زمین پر لیٹا ہوں۔ یہ 2018کی تصویر ہے جب سوگ کی وجہ سے فلائٹ لیٹ ہوگئی تھی اور میں وہی سو گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر تو ایک لمحے کی تصویر سے بہت کچھ سمجھ لیا جاتا ہے۔

بریگیڈئیر (ر) اعجاز شاہ کا حلف لیتے وقت صدر پاکستان نے کیسا محسوس کیا؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو نے ان پر شہبات کا اظہار کیا تھا اور ان پر الزامات کی تحقیقات بھی کی گئیں تھیں لیکن کوئی الزامات ثابت نہیں ہوسکا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ حیرت اس بات پر ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات مکمل نہیں ہوئیں جو ہونی چاہیئے تھیں۔

عارف علوی کا کہنا تھا کہ حکومت نے معاشی مسائل کاتعین کرلیا ہے، اسے درست کرنے میں وقت لگے گا۔پاکستان میں جس جس کو موقع ملا ہے اس نے کرپشن کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی ہوگی تومجھے بھی تشویش ہوگی، یہ مہنگائی کی وجوہات سابقہ حکومتوں کی پالیسیوں کو روکنے کا نتیجہ ہے، کرپشن کی عوام نے کہیں نہ کہیں قیمت تو ادا کرنی ہوگی۔

صدرکا کہنا تھا کہ اگر سبسڈی دینی ہے تو اس کے لیے آمدنی اچھی ہونی چاہیے، لوگوں کو قرضے لے کر یہ نہیں کرسکتے، یہ ختم ہوگی تو عوام پر بوجھ پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور مشرق وسطی کے ممالک کے پاس سرمایہ کاری کے لیے بہت کچھ موجود ہے، سعودی عرب سے دوسرے مرحلے میں بھی سرمایہ کاری آئے گی۔

مزید پڑھیں: اٹھارہویں ترمیم کے بعد وفاق دیوالیہ ہوگیا ہے، عمران خان

عارف علوی نے کہا کہ تلخی کم کرنے کے لیے حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ پارلمینٹ کا ماحول اچھا رکھے۔وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کے حوالے سے وزیراعظم سے بات کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کچھ معاملات میں سخت ہیں کہ جیسے وہ ایک شخص کے بارے میں زہن بنا لیں کہ یہ پاکستان کادشمن ہے تو وہ پھر بھی کسی کی بات نہیں سنتے۔ ہم کوشش کرتے ہیں لیکن اس میں کامیابی کم ہی ملتی ہے۔

صدرنے کہا کہ جہاں جگہ ملتی ہے سو جاتا ہوں، سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصویر 2018 کی ہے جب دھند کے باعث لاہور ائیرپورٹ پر انتظار کرنا پڑا، جہاں کہیں ائیرپورٹ پر آٹھ یا دس گھنٹے انتظار کرناہوتا ہے تو میں نیچے لیٹ جاتاہوں اور یہ کام ہر شخص کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کا صدرنہیں بلکہ پاکستان کا صدرہوں، اپنی طرف سے کوشش کرتا ہوں لیکن پھر بھی اتنے سالوں سے پارٹی کے ساتھ ہوں، وہ نظر آجاتا ہے۔

عارف علوی نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ ملک میں معاشی استحکام آئے اورلوگ خوشحال ہوں۔

انہوں نے کہا کہ جہانگیرترین اورشاہ محمودقریشی کے درمیان اختلافات ہیں اور اس بات سے سب واقف ہیں لیکن یہ لڑائیاں باہر نہیں آنی چاہیئں کہ اس سے اچھا تاثر نہیں جاتا۔


متعلقہ خبریں