ریلوے کا کال سینٹر اور کمانڈ کنٹرول سسٹم فارغ ہے ، شیخ رشید



وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ریلوے کا کال سینٹر اور کمانڈ کنٹرول سسٹم سب سے زیادہ فارغ ہے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ گیارہ اپریل کو رائل پام زمین کا بڑا فیصلہ ہوجائے گا، 2013 کے بعد رائل پام سے ایک روپیہ نہیں ملا۔
ٹریک مشینوں پر ٹریکر نصب ہوگا، وزیر خود بیٹھ کر ٹرین مانیٹر کریں گے، ریلوے ملازمین کی کوتاہیوں کی وجہ سے یہ غلطی سرزد ہوئی، اب یا تو یہ لوگ رہیں گے یا میں ادھر رہوں گا۔

انہوں نے کہا جمعہ اور ہفتہ دو دن یہاں رہا کروں گا، لاہور سے سب مانیٹر کروں گا،عوام کی شکایات کا احترام کرتا ہوں، رحیم یار خان میں ڈی ریلمنٹ کے واقع کے بعد کی صورتحال پر قوم سے معافی مانگتا ہوں، مجھے امید ہے قوم ٹرینیوں کی تاخیر پر مجھے معاف کردے گی، ذمہ دران کو معطل کردیا گیا ہے۔  تحقیقاتی کمیٹی کے اراکین کو معطل کرکے نئی کمیٹی بنی ہے۔ ڈی ریلمنٹ کی تحقیقات جلد سامنے آئیں گی۔

شیخ رشید نے کہا چالیس ٹرینیں مزید چلیں گی، گیارہ انجن فالتو کھڑے ہیں، دو سو بوگیاں مزید تیار کر رہے ہیں، چالیس ٹرینیں اسی سٹاف کے ساتھ چلیں گی۔ انہوں نے کہا پینتیس ارب روپے کی پنشن دی جا رہی ہے۔  ایک سیلون ٹرین بھی شاید صاحب حیثیت لوگوں کے لئے چلائی جائے۔

شیخ رشید نے کہا  گیارہ اپریل کو رائل پام کلب کی زمین سے متعلق  بڑا فیصلہ ہوجائے گا، 2013 کے بعد رائل پام  کلب سے ایک روپیہ نہیں ملا۔

یہ بھی پڑھیے: رحیم یارخان حادثہ:ٹرینوں کا نظام معمول پر نہ آسکا، مسافر پریشان

ہم نیوز کی خبر کے مطابق چند روز قبل ٹریک پر حادثے کے باعث ٹرینوں کی آمد و رفت متاثر ہوئی تھی۔ رحیم یار خان کے قریب ریلوے ٹریک متاثر ہونے سے ملک بھر میں ٹرینوں کی بروقت آمدورفت کو بریک لگ گئی ہے۔

چار روز گزرنے کے باوجود بھی ٹرین آپریشن اپنے معمول پہ نہیں آ سکا تھا۔کوئٹہ اور کراچی سے آنے والی 10 ٹرینیں گھنٹوں تاخیر کا شکار ہوئیں۔ کراچی سے آنے والی ٹرین عوام ایکسپریس ساڑھے 12 گھنٹے، پاک بزنس ایکسپریس 8 گھنٹے، قراقرم ایکسپریس 6 گھنٹے ،تیزگام 5 گھنٹے ،علامہ اقبال ایکسپریس اور شاہ حسین ایکسپریس ساڑھے چار گھنٹے تاخیر کا شکارہوئی۔


متعلقہ خبریں