کشمیریوں کے حق خودارادیت کو مزید نہیں دبایا جاسکتا،ارکان یورپی پارلیمنٹ


برسلز: کشمیر پر یورپی یونین پارلیمنٹ کے آل پارٹیز گروپ کا کہنا ہے کہ یورپی پارلیمنٹ کشمیریوں کے حق خودارادیت کوتسلیم کرتی ہے، کشمیریوں کے حق خودارادیت کو مزید نہیں دبایا جاسکتا۔

یورپی پارلیمنٹ کے اراکین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بھارت میں ہندوتوا ووٹ کے لیے خطرناک ہتھکنڈے اختیار کیے جارہے ہیں، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے غلط طور پر حق خودارادیت کو دہشتگردی سے تعبیر کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج طاقت کا اندھا دھند استعمال کررہی ہے، بھارتی فوج نے غیرقانونی طور پرمتعدد افراد کو شہید اور کئی کوزخمی کیا ہے۔

یورپی پارلیمنٹ کے ارکان نے مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گن کے استعمال کو بھی غیرقانونی قراردیا ہے۔

اراکین نے انکشاف کیا کہ بھارتی تحقیقاتی ادارہ این آئی اے حریت قیادت کو جان بوجھ کرنشانہ بنارہی ہے، اسی طرح حریت کانفرنس کی قیادت کو بھی بغیر کسی عدالتی کارروائی کے حراست میں رکھا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت انتخابی مقاصد کے لیے کشمیری قیادت کو ہراساں نہ کرے۔ یورپی یونین مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ماضی میں قراردادیں منظورکرچکی ہے۔

ارکان یورپی پارلیمنٹ نے ایک بار پھر کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم کشمیریوں کےلیے اپنی آواز اٹھاتے رہیں گے، کشمیر کے پرامن حل کے لیے جدوجہد جاری رہے گی۔

انہوں نے بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کا احترام کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ رواں سال میں 20 فروری کو یورپی پارلیمنٹ میں کشمیریوں کے حقوق پر خصوصی اجلاس بھی ہوا تھا جس میں وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدرنے بھی شرکت کی تھی۔

اس موقع پر شرکاء اور کشمیری وفد کی جانب سے مقبوضہ وادی میں جاری بھارت مظالم سے اراکین یورپی پارلیمنٹ کو آگاہ کیا تھا۔

دوسری طرف مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم کا سلسلہ جاری ہے، آج بھی ضلع شوپیاں میں دو نہتے کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا گیا ہے۔

بھارتی فوج کی جانب سے صرف گزشتہ ماہ مارچ میں 26 کشمیریوں کو شہید کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ 253 افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے جبکہ 148 شہریوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں