توقع ہے پاکستان افغان امن عمل میں مثبت کردار جاری رکھے گا، امریکہ

فوٹو: فائل


اسلام آباد: امریکہ نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد کے دو روزہ دورہ پاکستان سے متعلق اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔

امریکی سفارتخانے نے امریکہ نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد کے دورہ پاکستان سے متعلق اعلامیے میں کہا ہے کہ انہوں نے پانچ اور چھ اپریل کو پاکستان کا دورہ کیا۔

زلمی خلیل زاد نے دورہ پاکستان کے دوران اعلیٰ سول اور عسکری قیادت سے ملاقاتیں کیں جس میں وزیر خارجہ، سیکرٹری خارجہ اور آرمی چیف سے ملاقاتیں بھی شامل تھیں۔

امریکہ نے پاکستان کی جانب سے طالبان رہنماؤں کو سفری سہولیات دینے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں فریقین نے اس بات پر زور دیا کہ افغانستان میں امن پاکستان کے مفاد میں ہے۔

امریکی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ اس دورے کا مقصد افغان امن عمل پر پاکستان کی سول اور عسکری قیادت سے بات چیت کے سلسلے کو جاری رکھنا تھا، دورے کے دوران  افغانستان میں امن اور خطے میں معاشی ترقی کیلئے مواقع پیدا کرنے پر فریقین کے درمیان بات چیت ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں زلمے خلیل زاد کی قیادت میں امریکی وفدکے دفتر خارجہ میں مذاکرات

اعلامیے کے مطابق امریکہ توقع رکھتا ہے کہ پاکستان اس عمل میں اپنا مثبت کردار جاری رکھے گا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پرزلمے خلیل زاد نے کہا کہ افغان امن عمل میں تعاون پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے اور ایک بار پھر اتفاق کیا ہے کہ افغانستان کے مستقبل کا فیصلہ بالاخر افغانیوں نے ہی کرنا ہے۔

نمائندہ خصوصی برائے افغانستان نے کہا کہ پاکستان کا دو روزہ دورہ ختم ہوگیا ہے تاہم مفاہمت پر پہنچنے کے لیے کام باقی ہے اب ایک بار واپس کابل جانا ہے۔

امریکی صدر کی جانب سے پاکستان کو افغان امن عمل کے لیے مذاکرات میں کردار ادا کرنے کی درخواست کے بعد افغانستان میں امن کے قیام کے لیے مسلسل کوششیں ہورہی ہیں۔

اسی سلسلے میں زلمے خلیل زاد چند ماہ میں افغانستان کے چار اور پاکستان، متحدہ عرب امارات اور قطر سمیت دیگر کئی ممالک کے دو سے زائد دورے کرچکے ہیں۔

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے مطابق زلمے خلیل زاد افغانستان کے دورے کے بعد دس اپریل تک برطانیہ، بیلجیم، ازبکستان، اردن اور قطر کا بھی دورہ کریں گے۔


متعلقہ خبریں