نیب منی لانڈرنگ کا ادارہ ہے،بلاول بھٹو زرداری



کراچی : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری  نے کہا کہ پیپلزپارٹی احتساب کے خلاف نہیں ہے لیکن اس کے لیے شفاف ادارہو، یہ نیب کالاقانون ہے اورمنی لانڈرنگ کاادارہ ہے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نے کراچی میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ جب انصاف وقانون نہیں ہو، احتساب کے نام پر انتقام لیا جارہا ہو اور مخالفین کی زبان بندی کی کوشش کی جارہی ہو تو ہم اس کے خلاف بولیں گے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعظم نے آتے ہی نیب کو کہا کہ سب کو پکڑیں، نیب میں اصلاحات کی ضرورت ہے، یہ کالاقانون ہے۔ یہ منی لانڈرنگ کا ادارہ ہے، اگر حکومت کے ساتھ ہو تو سب معاف ہے اور تھوڑے پیسے دے کر جان بھی چھڑا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں احتساب کا دوہرا نظام نہیں چلے گا۔ جب تک غیر متنازعہ ادارہ نہ ہو تب تک ہم کرپشن کا مقابلہ نہیں کرسکیں گے۔ کرپشن کے خلاف بات کرنے والوں نے اس حوالے سے قانون نہیں بنانا۔

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت عوام کے حقوق نہیں دے گی، اٹھارہویں ترمیم ہمارے لیے ریڈ لائن ہے، اگر حکومت اس کو چھیڑے گی تو ہمیں حکومت کو گرانا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ جو کام دھاندلی سے حاصل نہیں کرسکے ہیں وہ سازش ، جے آئی ٹی اور نیب گردی سے ایسا کرنا چاہتے ہیں، حکومت کو تجویز ہے کہ ہوش کے ناخن لے اور جمہوری طریقے پر عمل کرے ورنہ پرویزمشرف والا حال ہوگا۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ یہ کٹھ پتلی ہیں، سیاسی جماعتوں سے ڈرتے ہیں، جب پیپلزپارٹی نکلتی ہے تو بڑے بڑے تخت گرجاتے ہیں۔ میرے ٹرین مارچ پر وزیراعظم ہاوس سے چیخیں نکلی ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ انتقامی کارروائیاں سب کے خلاف ہورہی ہیں، حکومت میں تنقید برداشت کرنے کی ہمت نہیں ہے، یہ روایت آمروں میں ہوتی تھی لیکن عمران خان غیرمحفوظ ہیں کہ وہ سمجھتے ہیں کہ سب کو جیل میں ڈال کر ہی راستہ بناسکتاہوں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام سونامی کے مہنگائی میں ڈوب رہے ہیں، گیس، بجلی اورادویات سمیت ہرچیز مہنگی ہوگئی ہے۔سندھ حکومت نے ڈرامے بازی اور ٹویٹ نہیں  بلکہ کام کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں کہا تھا کہ عمران خان ایک اور ایک انکل الطاف ہیں، عمران خان نے بھی اسی طرح شہر بند کیے، ایم کیوایم اور پی ٹی آئی کے لیے نقصان دہ ہوگا۔ ایم کیوایم میں بہتری چاہتا ہوں کہ اس کے کارکن سمجھتے ہیں کہ آج کل قیادت کا خلاء ہے۔ حکومت کے اتحادی عوام کے دشمن ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہم جیل کے اندراورجیل کے باہر بھی وزیراعظم کا مقابلہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اسدمنیرایک محب وطن تھے لیکن نیب نے اتنا پریشان کیا کہ انہوں نے خودکشی کرلی، یہ خون نیب کے ہاتھوں پر ہے، اس معاملے پر نیب کا تحقیقات کرنا کوئی بات نہیں ہے، حکومت کو اس معاملے میں شفاف تحقیقات یقینی بنائے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ پیپلزپارٹی واحد وفاقی اورنظریاتی جماعت ہے، ہمارے لیے ہرشہری برابر ہے، ہم مذہب سمیت کسی چیزکی تفریق نہیں کرتے ہیں، ہم نے سب کو بے روزگاردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ معذور افراد کی بحالی کاعلاج مشکل ہوتا ہے  لیکن یہاں پراس کا علاج مفت ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ اس سہولت کو سندھ تک پھیلائیں۔

وفاقی وزیربرائے مواصلات مرادسعید کاردعمل

وفاقی وزیربرائے مواصلات وپوسٹل سروسز مرادسعید نے چیئرمین پیپلزپارٹی کی گفتگو پرردعمل میں کہا ہے کہ بلاول سندھ کو ذاتی جاگیر سمجھنا چھوڑ دیں، بلاول جان لیں سندھ میں مداخلت نہیں کریں گے باقاعدہ آپ کے چنگل سے آزاد کروائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وہ دور گزر چکا ہے جب آپ لاہور کے شریفوں سے مک مکا کرکے لوٹ مار کیا کرتے تھے، آپ نے بالکل ٹھیک کہا وزیراعظم نے ہر کرپٹ شخص کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کرنے کا عزم کررکھا ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آپ کی جمہوریت خطرے میں آئے یا دماغ پر سندھ کارڈ کھیلنے کا خبط سوار ہو، رعایت نہیں ملے گی، بچ نکلنے کی ایک ہی صورت ہے کہ ابا جی کو قوم کی لوٹی گئی دولت واپس کرنے پر رضامند کریں۔


متعلقہ خبریں