فاروق ستار، عامر خان پر عدالت دیر سے آنے پر 500 روپے جرمانہ


میڈیا ہاوسز پر حملہ اور ملک سے بغاوت کے مقدمات میں تاخیر سے پہنچے پرعدالت نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان رہنما عامر خان اور اور سابق کنوینر فاروق ستار پر 500 روپے جرمانہ عائد کردیا۔

کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں ایم کیوایم رہنماؤں اور کارکنوں پر  مقدمات کی سماعت ہوئی۔

جج نے کہا کہ فاروق ستار صاحب آپ دوسری بار تاخیر سے پہنچے ہیں۔ ڈیم فنڈ میں کتنے پیسے دے سکتے ہیں۔

فاروق ستار نے کہا جو حیثیت ہوگی جمع کرادوں کا۔ جج نے کہا کہ فی الحال آپ 500 روپے جمع کرادیں، اگلی بار ڈیم فنڈ میں پیسے جمع کراکے رسید عدالت میں جمع کرادیں۔

عدالت نے ایم کیوایم کے رہنما عامر خان پر بھی 500 روپے جرمانہ  لگادیا۔ سماعت کے دوران جوڈیشل مجسٹریٹ کلیم اللہ کلوڑ پر ملزموں کے وکلا نے جرح کی۔

جوڈیشل مجسٹریٹ نےملزموں کی شناخت پریڈ کی تھی۔ مزید سماعت 13 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔

کیس میں بانی ایم کیو ایم سمیت نو ملزموں کو اشتہاری قرار دیا جاچکا ہے۔ اے ٹی سی میں اشتعال انگیز تقریر کے 26 مقدمات کی سماعت بھی ہوئی۔

وکلا نے بتایا کہ خواجہ اظہار بیمار ہیں، رؤف صدیقی سعودی عرب اور کنور نوید اسلام آباد میں ہیں، اس لئے پیش نہیں ہوسکتے۔

عدالت نے حاضری سے استثنی کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت 20 اپریل  تک ملتوی کردی۔

ماضی کے حلیف آج کے حریف

ایم کیو ایم رہنما عامر خان اور فاروق ستار میں آج بھی دوریاں قائم ہیں۔ عامر خان نے اے ٹی سی آمد پر فاروق ستار کو دیکھ کر بھی اندیکھا کر دیا۔

فاروق ستار کارکنان کے بیچھ موجود تھے۔ عامر خان فاروق ستار سے ملے بغیر کمرہ عدالت میں چلے گئے۔

میڈیا سے گفتگو میں فاروق ستار کا کہنا تھا کہ حیدرآبار میں یونیورسٹی کے قیام کا اعلان خوش آئند بات ہے، میں اس بات کا خیر مقدم کرتا ہوں لیکن مناسب یہ ہوتا اس کا سنگ بنیاد حیدرآباد میں رکھا جاتا۔

انہوں نے کہا کہ اس کا کریڈٹ حیدرآباد کی عوام کو جاتا ہے، حیدرآباد کی عوام مسلسل اس مطالبے پر ڈٹے رہے، مجھے امید ہے یہ صرف اعلان نہیں بلکہ عملی جامہ بھی منصوبے کو پہنایا جائے گا۔

فاروق ستار نے کہا کہ کراچی میں 162 ارب روپے پیکج اعلان کا خیر مقدم کرتا ہوں، شہر قائد میں سرکلر ریلوے اور ٹرانسپورٹ کے منصوبوں کی بحالی کے لئے کوئی خاص منصوبہ نہیں بنایا گیا۔


متعلقہ خبریں