انٹرپول کا حسین نواز کے خلاف ریڈ وارنٹ جاری کرنے سے انکار

نواز شریف کو شریانیں کھلوانے کیلئے امریکہ لے جا سکتے ہیں، حسین نواز

فوٹو: فائل


لندن: انٹرپول نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے سے انکار کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق انٹرپول نے حسین نواز کے خلاف شواہد کو ناکافی قرار دیتے ہوئے ریڈ وارنٹ کی درخواست مسترد کی۔

انٹرپول نے پاکستانی حکام کی درخواست مسترد کرتے ہوئے 11 صفحات پر مشتمل فیصلے میں مؤقف اختیار کیا کہ حسین نواز کے خلاف الزامات سے متعلق پاکستانی حکام کو قابل اعتبار شواہد جمع نہیں کرائے گئے۔

انٹرپول کے پانچ رکنی بینچ نے اجلاس میں معاملے کا جائزہ لینے کے بعد کہا کہ پاکستان نے درخواست میں جو الزامات عائد کیے ہیں وہ انہیں ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے، پاکستانی دستاویزات غیر واضح ہیں۔

واضح رہے کہ حسین نواز شریف پاناما کیس میں نامزد تھے اور احتساب عدالت  کے طلب کیے جانے کے باوجود عدالت میں پیش نہیں ہوئے جس کے بعد احتساب عدالت نے انہیں اشتہاری قرار دے دیا تھا۔

ایف آئی اے نے انٹرپول کو حسین نواز کی حوالگی کے لیے ریڈوارنٹ جاری کرنے کی درخواست کی تھی

پاکستان کی جانب سے دی گئی درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ حسین نواز کے خلاف پاکستان کی عدالت نے دائمی وارنٹ جاری کر رکھے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں انٹرپول کیلیے حسن و حسین نواز کے وارنٹ گرفتاری جاری

ایف آئی اے نے انٹرپول کو دی گئی درخواست میں ایون فیلڈ ریفرنس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا حسین نواز کے خلاف دائمی وارنٹ جاری ہونے کے باوجود وہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے تاہم انٹرپول نے حسین نواز کی جانب سے پیش کیے گئے ثبوتوں کو تسلیم کرتے ہوئے اُن کے حق میں فیصلہ دیا گیا۔

ایف آئی اے کی جانب سے انٹرپول کو جمع کرائی گئی درخواست میں نیب ریفرنس کا حوالہ دیتے ہوئے مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی سزاؤں کا ذکر کیا گیا تھا۔

پاکستان نے یہ درخواست اسلام آباد میں نیشنل سینٹرل بیورو (این سی بی ) کے ذریعے سے دی تھی۔


متعلقہ خبریں