پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی،محمد مالک کا مفادات کے ٹکراؤ کا انکشاف



اسلام آباد: سینئیر صحافی محمدمالک نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی کے لیے بنائی گئی ٹاسک فورس میں ایسے لوگ بھی شامل ہیں جو ماضی میں اس کی بڈنگ میں حصہ لے چکے ہیں۔

پروگرام بریکنگ پوائنٹ میں میزبان محمد مالک نے انکشاف کیا کہ پاکستان اسٹیل ملز سے متعلق ٹاسک فورس کی رپورٹ تیارہوگئی ہے جسے کابینہ میں پیش کیا جارہا ہے، اس تمام معاملے میں سارا کردارعبدالرزق داؤد کا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ  پاکستان اسٹیل ملز 2006 میں دس ارب کا منافع کمارہی تھی، آج ہر گھنٹہ پاکستان کو 50 لاکھ کا پڑتا ہے۔ ایک گروپ کو 22 ارب کا فائدہ دیا جارہا تھا جسے سپریم کورٹ نے روک دیا۔

محمد مالک نے بتایا کہ اس کی زمین کی قیمت ہی نہیں لگائی گئی جس کی کم ازکم قیمت 50 ارب بنتی تھی۔ رزاق داود نے اصلاحات کے لیے ایک ٹاسک فورس بنائی ہے جس میں وہ دو بڈرز بھی شامل ہیں جو ماضی میں اس کی بڈنگ میں حصہ لے چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ذاتی طورپر دلچسپی لیں، ٹاسک فورس کے ممبر کا بیک گراونڈ دیکھیں اور پابندی لگادیں کہ یہ لوگ آئندہ کسی بڈ میں حصہ نہیں بنیں گے۔

محمدمالک نے پروگرام میں یہ بھی انکشاف کیا کہ نوازشریف کے صاحبزادے لندن سے سعودی عرب منتقل ہوچکے ہیں۔

پاکستان اسٹیل ملز کا خسارہ 488ارب روپے ہوچکا ہے،ممریزخان

کنونئیر پی ایم ایس اسٹیک ہولڈرگروپ ممریز خان نے بتایا کہ پاکستان اسٹیل ملز کے حوالے سے وزرات پیداوار نے وزیراعظم سے اجازت لے لی ہے اور حبیکواور اسٹیل ملز کے درمیان سادہ کاغذ پرمعاہدہ کرلیا گیا ہے جو کہ پیپراقوانین کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے وزیراعظم پاکستان اور وزیر خزانہ  کو خط لکھا جس کا کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

ممریز خان نے کہا کہ اسٹیل ملز پاکستان کو امپورٹ ٹیرف کی وجہ سے نقصان ہورہا ہے،اسٹیل ملز خسارے میں نہیں ہے بلکہ یہ اداروں کے ساتھ مل کرایسا دکھایا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسٹیل ملز 488 ارب کا خسارہ ہوا ہے، اس وقت میں 12 کروڑ روز کا نقصان ہورہا ہے، تحریک انصاف کی حکومت آنے کے بعد 28 ارب کا نقصان ہورہا ہے۔

ممریز خان نے کہا کہ ہم حکومت کی مددکرنا چاہتے ہیں لیکن یہ لوگ ایک مخصوص گروپ کو نوازانے کے لیے اسے تباہ کررہے ہیں۔

پیپرارولز ختم نہیں کررہے،ترامیم کریں گے،بیرسٹر شہزاداکبر

بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ ریڈ نوٹس ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں صرف نوٹس کیا جاتا ہے، برطانیہ میں ایسا ہی ہے، نگران حکومت نے یہ بھیجی تھی، حسین نواز نے کہا کہ میں پہلے ہی موجود ہوں۔ یہ 14 فروری کو ہوا اور اس حوالے سے خط و کتابت جاری ہے۔ اس پرانی چیز کو نیا بنا کر پیش کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حسن نواز کے پاس برطانوی شہریت ہے جبکہ حسین نواز وہاں ویزے پر تھے، سعودی عرب میں حسین نواز گئے تووہاں ان کے لیے مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں کیونکہ سعودی عرب ریڈنوٹس نہیں بلکہ ریڈ ورانٹ لیتی ہے۔

شہزاد اکبر نے کہا کہ پیپرارولز میں ترمیم کررہے ہیں ختم نہیں کریں گے۔

حکومت نے جوکرنا ہے شفاف طریقے سے کرے،ارشد شریف

سئینر صحافی اور تجزیہ کار ارشد شریف نے کہا کہ برطانیہ سے کوئی شخص یا اس کی جائیداد واپس نہیں لایا جاسکتا اور یہ لندن کی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے۔ اور اشتہاریوں کے لیے جنت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب نے نو اپریل کو شہبازشریف کو طلب کیا تھا کہ اپنے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات بتائیں، جوبیرون ملک سے پیسے آئے، جائیداد کی منی ٹریل بتائیں۔

ارشد شریف نے کہا کہ اسٹیل ملز کے معاملے میں وزیراعظم کو پھنسایا جارہا ہے،حکومت نے جوکرنا ہے شفاف طریقے سے کرے کہ یہ نہ ہو کہ حکومت چند امیر افراد کے حق میں کھیلے اور عام لوگوں کا حق چھین لے۔


متعلقہ خبریں