بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی

کالعدم تنظیموں کے 44 اراکین گرفتار

فوٹو: فائل


اسلام آباد: پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا گیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کی جانب سے احتجاجی مراسلہ دیا گیا۔

ترجمان نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے بھارت کو کسی بھی مس ایڈوانچر کی صورت میں سخت وارننگ دے دی گئی ہے۔ وارننگ وزیر خٓرجہ شاہ محمود قریشی بیان کے بعد دی گئی۔

دفتر خارجہ کے مطابق بتایا گیا کہ اگر بھارت نے کوئی بھی جارحیت کی کوشش کی تو منہ توڑ جواب دیا جائے گا، طلبی ڈی جی ساؤتھ ایشیا سارک ڈاکٹر محمد فیصل نے کی۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ بھارت کی جانب سے نئی جارحیت کا امکان ہے جو 16 سے 20 اپریل تک نئی کارروائی کی جاسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاک فوج نے بھارتی جھوٹ کا ثبوت کے ساتھ پردہ فاش کردیا

شاہ محمود قریشی نے ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس انٹیلی جنس رپورٹ ہے کہ بھارت مزید کارروائی کی تیاری کر رہا ہے اور پلوامہ جیسا ایک اور واقعہ رونما ہو سکتا ہے۔ جس کا مقصد پاکستان پر سفارتی دباؤ بڑھانا ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ جنگ کے بادل اب بھی منڈلا رہے ہیں اور بھارت کی جانب سے خطرناک کھیل کھیلا جا رہا ہے۔ بھارت مسلسل کشیدگی کو بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے جب کہ ہم کشیدگی کو کم کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ بھارت کی جانب سے دیے گئے بیانات میں کشیدگی کو مزید ہوا دینے کی کوشش کی گئی۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کی جانب سے اب بھی لائن آف کنٹرول پر مسلسل فائرنگ کی جارہی ہے لیکن اس کے باوجود پاکستان بردباری کا مظاہرہ کر رہا ہے اور دنیا جانتی ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ ذمہ دارانہ رویہ اختیار کیا ہے۔


متعلقہ خبریں