شریف فیملی کا مبینہ فرنٹ مین 14روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

شریف فیملی کے مبینہ فرنٹ مین کو لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کردیا گیا

لاہور: شہباز شریف، حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ سلمان شہباز کے اکاونٹ میں 50 کروڑ روپے کی ٹرانزیکشز کرنے والے ملزم محمد مشتاق کو احتساب عدالت  لاہور نے 14روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیاہے۔

ملزم مشتاق کو احتساب عدالت کے جج جواد الحسن کے روبرو پیش کیا گیا

نیب حکام کے مطابق حمزہ شہباز کی ماڈل ٹاؤن میں گرفتاری کے موقع پر مشتاق انڈر گراؤنڈ ہوگیا تھا۔نیب ٹیم ملزم کا احتساب عدالت سے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔

نیب پراسیکیوٹر نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ محمد  مشتاق  پر حمزہ شہباز کا مبینہ فرنٹ مین ہونے اورمبینہ منی لانڈرنگ کا بھی الزام ہے۔

ملزم مشتاق نے 50 کروڑ روپے کی رقم سلمان شہباز کے اکاونٹ میں منتقل کی۔

ملزم کے وکیل نے کہا سپریم کورٹ کہہ چکی  ہےکہ ٹیکس کا معاملہ ہو تو ایف بی آر جانے۔

تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزم کے اکاونٹ میں بیرون ممالک سے فنڈز آنا شروع ہوئے،جو رقم باہر سے ملزم کے اکاونٹ میں آتی ہے وہ رقم اسی دن سلمان شہباز کے اکاونٹ میں ٹرانسفر کر دیئے جاتے ہیں۔

ملزم کے وکیل نے کہا ان کے موکل کو کبھی نیب نے بیان کے لئے نوٹس نہیں بھجوایا۔سلمان شہباز کو رقم ادھار دی گئی۔

عدالت نے ملزم محمد مشتاق کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔ عدالت نے ملزم کو دوبارہ 23 اپریل کو عدالت کے روبرو پیش کرنے کا حکم دے دیا

یادرہے گزشتہ روزشریف فیملی کے مبینہ فرنٹ مین محمد مشتاق کو  لاہور ائرپورٹ سے گرفتار کیا گیا ۔ محمد مشتاق کا نام نیب کی درخواست پر ای سی ایل میں شامل کیا گیا تھا ۔محمد مشتاق لاہور سے دبٸی فرار ہونے کٕی کوشش میں گرفتار کیا گیا ۔محمد مشتاق پی آٸی اے کی پرواز 203سے لاہور سے دبٸی روانہ ہو رہا تھا۔ محمد مشتاق شریف فیملی کا فرنٹ مین ہے۔ محمد مشتاق50کروڑ کی مبینہ ٹرانزیکشنز کیں۔

واضح رہے 6اپریل کو خبر سامنے آئی تھی کہ  شریف فیملی کے گرفتار ملازمین نے بیرون ملک بھاری رقم منتقل کرنے کا انکشاف کیا ہے۔

ذرائع نے بتایا تھا کہ شریف فیملی کے گرفتار سہولت کاروں سے کی جانے والے تفتیش میں پیش رفت ہوئی ہے۔ شریف فیملی کے ملازمین نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف، حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے بیرون ملک پیسہ منتقل کرنے کی تفصیلات سے آگاہ کر دیا۔

محمد مشتاق کی گرفتاری سے متعلق نیب کی طرف سے اعلامیہ بھی جاری کیا گیا  ۔ نیب اعلامیے میں کہا گیا  کہ محمد مشتاق کا نام نیب کی سفارش پر ای سی ایل پر ڈالا گیا تھا۔ محمد مشتاق نے حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے فرنٹ مین کا کردار ادا کرتے ہوئے مبینہ طور پر لگ بھگ 50کروڑ روپے ابتدائی طور پر اپنے اور بعدازاں سلمان شہباز کے اکاوئنٹ میں منقتل کیے۔

یہ بھی پڑھیں:شریف فیملی کے ملازمین کا بیرون ملک رقم منتقل کرنے کا انکشاف

نیب دستاویزات کے مطابق شریف فیملی کا پیسہ غیر قانونی منی ایکسچینج کے ذریعے منتقل ہوا جس کا مالک قاسم قیوم تھا، قاسم قیوم شریف فیملی کا ملازم بھی ہے اور فضل داد عباسی اسکو نقد رقم لاکر دیتا۔

دستاویزات کے مطابق قاسم قیوم نے صادق پلازہ مال روڈ اور علی ٹاورایم ایم عالم روڈ پر آفس بنا رکھا ہے جب کہ قاسم قیوم ماڈل ٹاون K 55 حمزہ اور سلیمان کے آفس سے رقم لے کر بیرون ملک منتقل کرتا تھا۔

یہ بھی پڑھیں نیب کاشریف فیملی کے خلاف ناقابل ترید ثبوت حاصل کرنے کا دعوٰی

قاسم قیوم اب تک لاکھوں ڈالرز اور کویتی دینار بیرون ملک منتقل کرچکا ہے۔

قاسم قیوم نے اپنے اکاؤنٹ اور ملازمین کے شناختی کارڈ نمبر کے ذریعے غیر قانونی طور پر رقم کی بیرون ملک ترسیلات کیں

ملزمان نے بیرون ملک بھاری رقم منتقل کرنے کا اعتراف بھی کرلیا ہے۔

اس سے قبل قومی احتساب بیورو نے شریف فیملی کے خلاف غیر قانونی اثاثہ جات کیس میں ناقابل ترید ثبوت حاصل کرنے کا دعوٰی کرتے ہوئے نیب نے شریف فیملی کے منی لانڈرنگ جعلی اکاونٹس کیسز کو آصف زرداری کے جعلی اکاوٹنس کیسز سے مشابہ قرار دیا۔


متعلقہ خبریں