پاک امریکہ عسکری تعاون کا فروغ بہت ضروری ہے، وزیراعظم

وزیراعظم اور سربراہ پاک بحریہ سے امریکی سینٹکام کمانڈر کی ملاقات

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان بھارت سمیت تمام ہمسایہ ممالک سے بہتر تعلقات چاہتا ہے۔ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پاک امریکہ عسکری تعاون کا فروغ بہت ضروری ہے۔

وزیراعظم عمران خان اور سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی سے امریکی سینٹکام کے کمانڈر جنرل کینتھ میکنزی نے ملاقات کی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ افغانستان میں تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول طالبان سے مذاکرات کی پالیسی اپنا کر ہی مسئلے کا حل نکالا جا سکتا ہے۔

وزیراعظم  کا کہنا ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز مل بیٹھ کر افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلاء کے بعد کی پالیسی پر غور کریں۔ پاکستان افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے۔

عمران خان نے کہا کہ جنرل میکینزی کو نیشنل ایکشن پلان پر حکومتی اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے لیے ملک کی تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان اور امریکی سینٹکام کے کمانڈر کے درمیان ملاقات میں امریکہ اور طالبان کے درمیان مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ وزیر اعظم نے جنرل کینتھ مکنزی کو افغان مفاہمتی عمل میں مثبت کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کا امن افغانستان کے امن سے جڑا ہوا ہے اور ہم خلوص نیت سے افغانستان میں امن چاہتے ہیں۔

ملاقات کے اعلامیے کے مطابق جنرل میکینزی کا پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہے، جس میں انہوں نے وزیراعظم سے خیرسگالی ملاقات کی۔

اعلامیے میں  کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نے سیاسی مفاہمت کے ذریعے افغان امن و استحکام کے لیے پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ  کیا۔

امریکی سینٹکام کے کمانڈر جنرل کینتھ میکنزی نے نیول ہیڈ کواٹرز اسلام آباد کا بھی دورہ کیا جہاں پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے نیول ہیڈ کواٹرز آمد پر معززمہمان کا استقبال کیا ۔

ترجمان پاک بحریہ کے مطابق امریکی سینٹکام کے کمانڈر کی پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی سے ملاقات ہوئی جس میں خطے کی میری ٹائم سکیورٹی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

اس موقع پر نیول چیف نے بحری دہشت گردی اور قزاقی کے تدارک کیلئے پاک بحریہ کے عزم اور کاوشوں پر روشنی ڈالی ۔

جنرل کینتھ میکنزی نے خطے میں امن و استحکام کے قیام کے سلسلے میں ہرقسم کی مدد کایقین دلایا ۔

یاد رہے گزشتہ روز امریکی سینٹکام کے کمانڈر جنرل کینتھ میکنزی نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔

ملاقات میں جیو اسٹرایٹیجک صورت حال اور علاقائی سلامتی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ حالیہ پاک بھارت کشیدگی اور افغانستان کی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

واضح رہے دو روز قبل آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے  امریکہ کے کورنیل یونیورسٹی کے طلباء کے وفد نے ملاقات کی تھی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا تھا کہ امریکی طلباء نے پاکستان کو پرامن ملک قرار دیا اور دورہ پاکستان کے حوالے سے اپنے تجربات شئیر کیے۔

آرمی چیف سے ملاقات میں امریکی طلباء کا کہنا تھا کہ پرامن اور خوبصورت پاکستان کی حقیقت اپنے ساتھ لے جا رہے ہیں۔

طلباء سے ملاقات میں آرمی چیف نے پاکستان اورپائیدار امن کے سفر پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کا ہر شعبے میں اہم کردار ہوتا ہے اور نوجوان ہی مستقبل کی قیادت ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جونیئر قیادت نے قوم کا حصہ ہونے کے ناطے قومی ترقی میں اپنا کردارادا کیا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ آرمی چیف نے دہشت گردی کے خلاف کامیابیوں کا کریڈٹ جونیئر قیادت کی بہادری اور جذبے کو دیا۔

امریکی سفارتخانہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ سینٹکام کے نئے کمانڈر نے دو روزہ دورہ پاکستان مکمل کر لیا، اس دوران انہوں نے پاکستان میں سول اور عسکری قیادت سے ملاقاتوں کے علاوہ سول سوسائٹی اراکین سے بھی ملاقاتیں کیں۔

امریکی سفارتخانہ کے مطابق جنرل کینتھ نے خطے میں امن و استحکام کے امریکی عزم کو دہرایا جب کہ افغان امن عمل کے حوالے سے پاکستان کے کردار پر بھی بات کی۔ سینٹکام کمانڈر نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو سراہا۔


متعلقہ خبریں