ضلع خیبر میں “بستہ اٹھاؤ اسکول آؤ” مہم کا آغاز



ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ قبائلی ضلع خیبر سے اسکول داخلہ مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے، داخلہ مہم کو ’’بستہ اٹھاؤ اسکول آؤ کا نام دیا گیا ہے۔

ضلع خیبر میں مہم کا افتتاح  وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کیا، تقریب میں قبائلی بچوں میں اسکول بیگز تقسیم کئے گئے۔

اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا کہ کے پی کے صوبہ میں 26 لاکھ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، اس داخلہ مہم میں 8 لاکھ بچوں کو سکولوں میں لانے کا ہدف رکھا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک تاریخی تقریب ہے، آبادی کے تناسب کے مطابق نئی تعلیمی اداریں قائم کریں گے، نوجوانوں کے ہاتھوں میں بندوق کی جگہ قلم دیں گے۔

محمود خان نے کہا کہ اعلی تعلیم کے حصول سے محروم بچیوں کو ہنر سکھائیں گے، جبکہ تعلیمی اداروں کے دوریں نہ کرنے والے حکام کو ملازمت سے فارغ کر دیا جائے گا۔

اس سے قبل وزیر اعلی خیبر پختونخواہ محمود خان نے جمرود متنی بائی پاس کا بھی افتتاح کیا۔

افتتاح کے موقع پر ان کے ساتھ وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق اوروفاقی وزیر تعلیم  شفقت محمود بھی موجود تھے۔

وزیراعلی خیبر پختونخواہ محمود خان نے کہا کہ جمرود متنی ٹو سور کمر پاک افغان شاہراہ دو سال میں مکمل ہوگا ،روڈ یوایس ایڈ کے طرف سے بنائی جائی گی جس سے جمرود میں رش کم ہوگا ۔

یہ بھی پڑھیے:خیبرپختونخوا کے گرلز اسکولوں میں مردوں کا داخلہ ممنوع

وزیراعلی خیبر پختونخواہ محمود خان نے وفاقی وزراء کے ہمراہ جمرود گریڈ میں کلین اینڈ گرین مہم کا بھی افتتاح کیا۔

وزیر اعلی نے اپنے ہاتھوں سے پودا لگا کر خیبر میں کلین اینڈ گرین پاکستان شجررکاری مہم کا بھی آغاز کیا۔

کوشش ہے ملک بھر میں یکساں نظام تعلیم رائج کیا جائے،شفقت محمود

وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ملک میں یکساں سیلبس نافذ کریں، اس حوالے سے چیلنجز درپیش ہیں لیکن ان پر جلد قابو پالیں گے۔


انہوں نے کہا کہ ملک میں بیک وقت تین طرح کے نظام تعلیم چل رہے ہیں،ایسا نظام تعلیم چاہتے ہیں جو موجودہ دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہو،روزگار ملے۔

شفقت محمود نے کہا کہ 100 فیصد بچوں کا اسکولوں میں داخلہ ہماری پہلی ترجیح ہے۔  ملک میں شرح خواندگی بڑھانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جارہے ہیں۔

وزیرتعلیم کا کہنا تھا کہ ہنر مند افرادی قوت اور پیشہ ورانہ تربیت کے لیے بجٹ مختص کیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا فیسیوں کے حوالے سپریم کورٹ کے فیصلے پرعملدرآمد کرانا حکومت کی ذمہ داری ہے، اگر کسی کی جانب سے زائد وصولی کی شکایت آئی تو اس پر کارروائی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت معیشت، تعلیم اورسیاحت سمیت ہرشعبے میں کام کررہی ہے، ہماری جماعت کے اندرکوئی اختلاف نہیں ہے، رائے کسی کی کچھ بھی ہوسکتی ہے لیکن سارے عمران خان کی قیادت میں متحد ہیں۔


متعلقہ خبریں