مہمند ایجنسی میں پولیو ورکر قتل، ملزم گرفتار

ضلع مہمندکے مقتول پولیو ورکرکے اہلخانہ کی حکومت سے اپیل

اسلام آباد: مہمند ایجنسی میں فائرنگ کرکے پولیو ورکر واجد کو قتل کردیا گیا ہے۔ پولیس نے دو حملہ آوروں میں سے ایک کو گرفتار کرلیا ہے۔

ابتدائی طور پر وزیراعظم کے معاون برائے انسداد پولیو بابر بن عطا کا کہنا تھا کہ واجد ایک خاندان کو بچے کو پولیو کے قطرے پلانے پر قائل کرنے کی کوشش کررہا تھا کہ جھگڑا ہوا جس پر ملزمان نے فائرنگ کردی۔

اس حوالے سے انہوں نے آگاہ کیا کہ دو حملہ آوروں میں سے ایک ملزم کو گرفتارکرلیا گیا ہے، ملزم کے مطابق واجد پر حملہ ذاتی دشمنی کی وجہ سے کیا اور ٹارگٹ کرکے نشانہ بنایا۔

بابر بن عطا نے کہا کہ پولیس اور انتظامیہ کے پاس ملزم کا ویڈیو بیان موجود ہے جس میں وہ کہہ رہا ہے کہ اس قتل کا پولیو سے کوئی تعلق نہیں بلکہ یہ خاندان جھگڑا پرہوا ہے۔

دوسرے ملزم کی گرفتاری کے لیے پولیس اور سیکیورٹی اداروں کی جانب سے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

بابر بن عطا نے کہا کہ والدین بچوں کو پولیو قطرے پلوانے سے انکار کرسکتے ہیں لیکن معصوم ورکرز پر حملے اور ان کا قتل کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ میرا پولیو ٹیموں سے وعدہ ہے کہ جو بھی ہو ایسا کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی ضرور ہوگی۔

یاد رہے کہ 2012 سے لے کر اب تک 70 کے قریب پولیو ورکرز اور ان کی سیکیورٹی پر مامور عملے کو نشانہ بنایا جاچکا ہے۔

پولیو وائرس

پولیو وائرس انسان کے اعصابی نظام پر حملہ کرکے اسے متاثر کردیتا ہے اور بچوں کو صحت مند زندگی سے محروم کردیتا ہے۔ بچوں کے مستقبل کو تباہ ہونے سے بچانے کے لیے پولیو ورکرز سخت موسم اور دشوار گزار راستوں کے باوجود قطرے پلانے کے لیے گھر گھر جاتے ہیں۔


متعلقہ خبریں