کرتار پور راہداری، پاک بھارت مذاکرات 16 اپریل کو ہوں گے


اسلام آباد: کرتاپور راہداری کے حوالے سے مذاکرات کے لیے پاکستان نے بھارتی پیشکش کا مثبت جواب دے دیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا ہے کہ ہم نے مذاکرات جاری رکھنے کے جذبے کے تحت مذاکرات کے لئے بھارت کی پیشکش سے اتفاق کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم بھارت سے بھی مثبت رویے کی توقع رکھتے ہیں تاکہ 550ویں جشن کے موقع پر کرتاپور راہداری حقیقت بن سکے۔

اس سے قبل بھارت نے دو اپریل کو واہگہ میں کرتارپور راہداری سے متعلق ہونے والے مذاکرات سے انکار کردیا تھا۔ بھارتی وزرات خارجہ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ پاکستان پہلے تجاویز دے، بھارت نے اس معاملے سے متعلق کمیٹی کی تشکیل پر بھی اعتراض کیا تھا۔

14 مارچ کو کرتارپور راہداری پر پاکستان اور بھارت کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات اٹاری بارڈر پر ہوئے تھے جس کے مشترکہ اعلامیے میں 19 مارچ کو تکنیکی ماہرین کے درمیان بات چیت پر اتفاق کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں کرتارپور راہداری پر پاک بھارت تکنیکی اجلاس ختم

19 مارچ کو ہونے والے پاک-بھارت تکنیکی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ دونوں ممالک سڑک کے اطراف اپنے اپنے علاقے میں خاردار باڑ لگائیں گے۔ اس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان دو اپریل کو مذاکرات ہونے تھے تاہم بھارت کی جانب سے معذرت کر لی گئی تھی۔

وزیراعظم عمران خان کی جانب سے گزشتہ سال نومبر میں کرتاپور راہداری کا سنگ بنیاد رکھا گیا تھا جس کی تکمیل نومبر 2019 تک متوقع ہے۔

کرتار پور راہداری منصوبہ

کوریڈور بننے کے بعد سکھ یاتریوں کو اسپیشل پرمٹ پر پاکستان آنے کی سہولت ملے گی۔ پاکستان اپنی حدود میں سرحد سے گردوارے تک ایک سڑک بھی تعمیر کرے گا اور دریائے راوی پر پل بھی تعمیر کیا جائے گا۔

بھارت سے آنے والے مہمان بغیر ویزہ اسپیشل پرمٹ کے ذریعے گردوارے تک آ سکیں گے اور پاکستان رہنے کا دورانیہ مخصوص ہو گا۔

دوسرے مرحلے میں سکھ یاتریوں کے لیے ہوٹل اور قیام گاہیں تعمیر ہوں گی، گاڑیوں پر آنے والے یاتریوں کے لیے پارکنگ کا انتظام بھی کیا جائے گا۔

حکومت امیگریشین کاؤنٹر بنائے گی جہاں سے پرمٹ لینے کے بعد زائرین کو مخصوص گاڑیوں میں گردوارے تک لے جایا جائے گا، بائیو میٹرک ویری فیکیشن بھی اس منصوبے کا حصہ ہے۔

کرتارپور کے مقام پر بابا گرونانک نے زندگی کے آخری ایام گزارے تھے، اس جگہ ان کی سمادھی بھی ہے، جو بارڈر کے دونوں طرف بسنے والوں کے لیے مقدس مقام ہے۔


متعلقہ خبریں