ٰحمزہ اور مریم میں سیاسی اختلاف ہوچکا ہے، شیخ رشید کا دعوی



اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نوازاور مسلم لیگ نواز کے صدر شہباز شریف کے بیٹے حمزہ شہباز کے درمیان سیاسی اختلافات ہوچکے ہیں، جو چند ماہ میں نظرآجائیں گے۔

پروگرام بڑی بات میں میزبان عادل شاہ زیب سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ حمزہ شہباز دوسرے سب کیسز میں بچ سکتے ہیں لیکن منی لانڈرنگ میں نہیں بچیں گے۔

شیخ رشید نے کہا کہ شہباز شریف کو این آر او مل جانے کے حوالے سے بیان واپس لیتا ہوں اور کہتا ہوں کہ ان کی بات نہیں بنی، انہیں سزا ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان عید کے بعد سڑکوں پر آسکتے ہیں، ان کے پاس مدارس کے لوگ بھی موجود ہیں، یہ فیصلہ آئندہ چند ماہ میں ہوجائے گا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیر خزانہ اسد عمر پوری کوشش کررہے ہیں لیکن خزانہ خالی ہے۔ وزیراعظم بہت سرگرم ہیں اتنا کام کوئی بھی نہیں کررہا، وزراء چند ماہ میں ٹھیک نہ ہوئے تو عمران خان انہیں ٹھیک کردیں گے۔

شیخ رشید نے کہا کہ شہباز شریف، حمزہ شہباز اور سلیمان کی سیاست ختم ہونے جارہی ہے، یہی معاملہ آصف زرداری کا بھی ہے۔ مسلم لیگ ن کی ساری کوشش ہوتی ہے کہ لاہور ہائیکورٹ میں لگے جبکہ پیپلزپارٹی کراچی میں کیس لگوانا چاہتی ہے۔ یہ دونوں جیل کا خام مال ہیں وہاں ہی جائیں گے۔

شیخ رشید نے کہا کہ چوری کے پیسوں سے کئی ممالک کی معیشت چلتی ہے، حسین نوازکی اتنی بڑی سرمایہ کاری ہے کہ کوئی آسانی سے واپس نہیں کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم ڈالر کے ذمے دارہیں، ہمیں اس سے آنکھیں نہیں چھپانی چاہیے، میں نے آئی ایم ایف کے پاس جانے اوروزیراعظم ہاوس کووزیراعظم سیکرٹریٹ بنانے کا مشورہ دیا تھا۔

حکومت کی واحد معاشی کامیابی کرنٹ اکاونٹ خسارے میں کمی ہے،ڈاکٹر فرخ سلیم

ماہر معیشت ڈاکٹر فرخ سلیم نے ایسیٹ ڈیکلیریشن اسکیم کے حوالے سے کہا کہ ماضی میں بارہ کے قریب ایمنسٹی اسکیمیں آئیں جس سے اٹھارہ بیس ارب روپے حاصل ہوئے، سب سے کامیاب دوہزار اٹھارہ کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے خزانے خالی ہوجاتے ہیں، ادارے اپنا کام نہیں کرپاتے تو حکومت کو یہ راستہ نظرآجاتا ہے، اس اسکیم میں چارسوارب کا ہدف مقررکیا جارہا ہے، اگر بیس فیصد بھی اکٹھا ہوگیا تو کامیابی ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ بجٹ خسارہ سب سے بڑی بیماری ہے اوراس بار یہ انتیس سو ارب کا ہوگا، اس سے چالیس پچاس ارب کا کیا فائدہ ہوگا۔

ڈاکٹرفرخ سلیم نے کہا کہ جون تک چارسو پچاس ارب ایف بی آر ٹیکس اکٹھا نہیں کرسکا ہے، حکومت ساڑھے تیرہ فیصد پرادھار لے رہی ہے جس سے اخراجات مزید بڑھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کرنٹ اکاونٹ خسارے میں کمی واقع ہوئی ہے، سابقہ حکومت نے اٹھارہ ارب پرچھوڑا جو بارہ یا تیرہ ارب پرآچکا ہے، یہ حکومت کی بڑی اورواحد معاشی کامیابی ہے۔

ماہرمعیشت نے کہا کہ صرف ایک دن میں ایک سو بیس ارب کا اسٹاک ایکسچینج میں ڈوب گیا ہے، حکومت ہرالزام سابقہ حکومتوں پر نہیں ڈال سکتی کہ ابتدائی چند ماہ کے بعد اس موقف کو عوام تسلیم نہیں کرتے۔

جعلی اکاونٹس کیس کی سماعت کے حوالے سے نمائندہ خصوصی ریاض الحق نے بتایا کہ آغازمیں ہی خواتین نے ہی وعدہ معاف بننے کی بات کی، یہ خواتین سپریم کورٹ میں بھی یہ پیشکش کرچکی ہیں۔ نیب کی کیس میں تیاری نظرنہیں آرہی تھی۔


متعلقہ خبریں