بھارت: مودی اور بی جے پی کو لوک سبھا انتخابات سے قبل دھچکہ

بھارت: مودی اور بی جے پی کو لوک سبھا انتخابات سے قبل دھچکہ

اسلام آباد : انتہا پسندانہ سوچ کے حامل بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی اور ان کی سیاسی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا کے انتخابات سے قبل گزشتہ روز اس وقت شدید ’سیاسی و انتخابی‘ دھچکہ لگ گیا جب مودی پربننے والی فلم کی نمائش غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی گئی۔

شیڈول کے مطابق بھارتی وزیراعظم کی زندگی پر بننے والی فلم پانچ اپریل کو نمائش کے لیے پیش نہیں کی جا سکی تھی لیکن اس وقت یہ اعلان سامنے آیا تھا کہ اب فلم گیارہ اپریل کو نمائش کے لیے پیش کی جائے گی۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق متعصب سوچ کے حامل نریندرا مودی کی زندگی پر بنائی جانے والی فلم میں ان کا کردار بالی ووڈ کے اداکار وویک اوبرائے نے ادا کیا ہے۔

فلم کے پروڈیوسر سندیپ سنگھ نے گزشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ پراپنے پیغام میں کہا کہ تاحکم ثانی فلم کی نمائش روک دی گئی ہے۔

سندیپ سنگھ کا اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کہ فلم کا پوسٹر تک جاری کیا جا چکا ہے۔ پوسٹر میں وویک اوبرائے نریندرا مودی کے ’گیٹ اپ‘ میں دکھائی دے رہے ہیں۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق حزب اختلاف کی جماعت کانگریس نے الیکشن کمیشن میں دائر اپیل میں کہا تھا کہ فلم کی نمائش الیکشن کمیشن کے قوانین کی خلاف ورزی ہے اور یہ لوک سبھا کے الیکشن پراثر انداز ہوسکتی ہے۔

انڈین نیشنل کانگریس نے سپریم کورٹ میں بھی ایک قانونی درخواست دائر کی ہے جس میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی پر بنائی جانے والی فلم چونکہ رائے عامہ کو اپنے حق میں کرسکتی ہے اس لیے فلم کی ریلیز پر پابندی لگائی جائے۔

بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی سیاسی مبصرین کے نزدیک اس وقت کڑی نکتہ چینی کی زد میں ہیں اورایسے وقت میں ان کے لیے پبلسٹی کا بہترین ذریعہ بننے والی فلم کی نمائش پر پابندی یقیناً انہیں ذاتی اور جماعتی طور پر سخت نقصان پہنچا سکتی ہے۔


متعلقہ خبریں