ماڈل کورٹس نے 6 روز میں 766 مقدمات کے فیصلے سنائے

سیشن کورٹس کو ریپ کے کیسز سننے کا اختیار مل گیا

فوٹو: فائل


اسلام آباد: ماڈل کورٹس نے 6 روز میں مجموعی طور پر قتل اور منشیات کے 766 مقدمات کے فیصلے سنائے۔

ماڈل کورٹس میں مقدمات کی تیز ترین سماعت کا سلسلہ جاری ہے۔ ماڈل کورٹس مانیٹرنگ سیل فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے مانیٹرنگ سیل کے ڈی جی سہیل ناصر نے ایک ہفتے کی کارکردگی رپورٹ جاری کر دی۔

ڈی جی مانیٹرنگ سیل سہیل ناصر کے مطابق ایک ہفتہ میں ماڈل کورٹس کی کارکردگی انتہائی مثالی رہی ہے۔ 116 ماڈل کورٹس نے یکم اپریل سے 6 اپریل تک مجموعی طور پر قتل اور منشیات کے 766 مقدمات کے فیصلے سنائے۔ جن میں قتل کے 319 اور منشیات کے 447 مقدمات شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق تمام عدالتوں نے ایک ہفتے کے دوران 3 ہزار 402 گواہان کے بیانات قلمبند کیے۔

پنجاب کی 36 ماڈل کورٹس نے اس ہفتے میں 278 مقدمات کا فیصلہ کیا اور ایک ہزار 25 گواہان کے بیانات قلمبند کیے جب کہ خیبرپختونخوا (کے پی) کی 27 ماڈل کورٹس نے 171 مقدمات کا فیصلہ کیا اور 552 گواہان کے بیانات قلمبند کیے۔

سہیل ناصر نے بتایا کہ سندھ کی 27 ماڈل کورٹس نے 92 مقدمات کا فیصلہ اور 647 گواہان کے بیانات قلمبند کیے جب کہ بلوچستان کی 24 ماڈل کورٹس نے 194 مقدمات کا فیصلہ اور 692 گواہان کے بیانات قلمبند کیے۔

یہ بھی پڑھیں اب ماڈل کورٹس میں روزانہ کی بنیاد پر ٹرائل ہو گا، چیف جسٹس پاکستان

اسلام آباد کی دو ماڈل کورٹس نے 31 مقدمات کے فیصلے اور 86 گواہان کے بیانات لکھے جب کہ اس دوران 8 مجرمان کو سزائے موت اور 48 مجرمان کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔

ماڈل کورٹس نے دیگر ملزمان کو مجموعی طور پر 412 سال 2 ماہ اور 2 دن کی سزا دی۔

ماڈل کورٹس نے مجرمان کو دو کروڑ 61 لاکھ 60 ہزار 560 روپے کے جرمانے بھی عائد کیے

فیصلہ سنائے گئے 134 مقدمات سال 1985 سے 2013 کے درمیان درج کیے گئے تھے جب کہ اسی طرح پرانے مقدمات کو ترجیح دیتے ہوئے روزانہ کی بنیاد پر ان کے فیصلوں کا سلسلہ جاری ہے۔

سہیل ناصر نے کہا کہ ماڈل کورٹس کی ان کامیابیوں میں وکلا کا تعاون مثالی ہے، جن کی وجہ سے مقدمات کی تیزی سے سماعت اور جلد فیصلہ جات ممکن ہوئے جب کہ عوام نے بھی ماڈل کورٹس کی کاروائی کو بھرپور طریقے سے سراہا اور اعتماد کا اظہار کیا۔


متعلقہ خبریں