کوئٹہ: رکن صوبائی اسمبلی ثنا اللہ بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں 13 ہزار سے زائد اسکولوں میں سے چھ ہزار عمارتوں اور اساتذہ سے محروم ہیں اور بچے کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔
Out of 13000+, 6000 such #Schools are #Shelterless & without #Teachers, last many years not a SINGLE Teacher Appointed or Schools Constructed.
2018-19 Pubic Sector Development’s 78%, 68 Billion #Funds will be lapsed in next three weeks.
This is how #Balochistan is #Governed pic.twitter.com/s4v0jsvqmm
— Sana Ullah BALOCH, MPA (@Senator_Baloch) April 9, 2019
انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ کئی برسوں سے نا تو ٹیچرز بھرتی کیے گئے ہیں اور نہ ہی اسکولوں کی عمارتیں تعمیر کرائی گئی ہیں۔
ثنا اللہ بلوچ نے اس متعلق ایک ویڈیو بھی شئیر کی اور لکھا کہ سب دیکھ سکتے ہیں بلوچستان میں کیسے حکمرانی کی جا رہی ہے۔
دوسری جانب چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ ریاست تعلیم کی فراہمی میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔