بی ای ایس او ایس ختم کرنے کے معاملے پر زرداری کی تنبیہ

پارک لین ریفرنس، آصف زرداری پر 6 جولائی کو فرد جرم عائد ہو گی

اسلام آباد: سابق صدر مملکت اور پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے ان اطلاعات کہ موجودہ حکومت بینظیر ایمپلائز اسٹاک آپشن اسکیم (بی ای ایس او ایس) کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت محنت کشوں کا استحصال بند کرے اور ان کے 28 ارب روپے ہتھیانے سے گریز کرے۔

ایک اعلامیے کے مطابق آصف علی زرداری نے کہا کہ اس اسکیم کا بنیادی مقصد یہ تھا کہ سرکاری صنعتوں میں کام کرنے والے محنت کشوں کا شیئر ہو جس سے محنت کش مستفید ہوتے رہے ہیں ۔

آصف زرداری نے کہا کہ بینظیر ایمپلائز اسٹاک آپشن اسکیم بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا حصہ ہے، اس پروگرام کو ختم کرنے کا مقصد یہ کہ سرکاری صنعتوں میں کا کرنے والوں کے حصہ داری کو ختم کرنا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ محترمہ بینظیر بھٹو شہید سے دشمنی رکھنے والوں کو تنبیہہ کرتا ہوں کہ محنت کشوں کے سرمایہ پر ڈاکہ ڈالنے سے باز رہیں ۔

آصف زرداری نے خبردار کیا کہ محنت کشوں کے 28 ارب روپوں سے چھیڑ چھاڑ نہ کی جائے اگر حکومت محنت کشوں کو کچھ دے نہیں سکتی تو ان کے اثاثوں کو لوٹنے کی کوشش نہ کرے ۔

پی پی پی شریک چیئرمین نے کہا کہ حکومت نے ایسا محنت کش دشمن اقدام اٹھایا تو پارلیمان کے اندر اور باہر سخت مزاحمت کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت محنت کشوں کا استحصال بند کرے اور ان کے 28 ارب روپے ہتھیانے سے گریز کرے۔

خیال رہے کہ کچھ عرصے سے میڈیا پر خبریں سرگرم ہیں کہ حکومت نے اس اسکیم کو ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کے تحت پبلک سیکٹر اینٹرپرائزز میں ملازمین کو 12 فیصد شیئرز دیے جاتے ہیں۔

خبروں کے مطابق حکومتی حلقے سمجھتے ہیں کہ یہ اسکیم قومی خزانے پر بوجھ ہے کیوں کہ اس کے ذریعے تقریباً 80 پبلک سیکٹر اینٹرپرائزز کے ملازمین میں شیئرز مفت تقسیم کیے جاتے ہیں جن کی مالیت 120 ارب روپے ہے۔


متعلقہ خبریں