میں نے آج پاکستانی قوم کے سامنے اپنا جواب دے دیا ہے،حمزہ شہباز


لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز نے کہا کہ میں نے آج پاکستانی قوم کے سامنے اپنا جواب دے دیا ہے۔

قومی احتساب بیورو (نیب) میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیب نے میرا پیسہ واپس کیا تھا۔اگر مجھ پر 18 کروڑ روپے کی کرپشن ثابت نہ ہوئی تو عمران خان کو قوم سے معافی مانگنی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ  کہا گیا کہ پچاسی ارب روپے غبن ہوئے ،میرا سوال ہے کہ شہزاد اکبر اور فواد چوہدری کو کون بتاتا ہے،  ایف بی آر بتاتا ہے نیب بتاتا ہے کون بتاتا ہے۔

حمزہ شہباز نے کہا کہ پچھلے 12 دنوں سے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے سوالات تھے، نیب کی جانب سے نوٹس آیا کہ آپ کے خاندان کے نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا ہے، اس میں غبن کی رقم تیتس ارب لکھی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ جیسے میری بہنوں کے گھر نوٹس سرو ہوا کیا باعزت معاشروں میں نوٹس ایسے سرو ہوتے ہیں، نیازی کی پشاور میں میٹرو کو اتنا عرصہ ہو گیا ابھی بھی وہاں کھڈے ہی ہیں۔

حمزہ شہباز نے کہا کہ قیامت کی نشانیاں ہیں کہ جہانگیر ترین جس کو نااہل کیا گیا کل وہ کرپشن پر بیان دے رہا تھا
وہ بنی گالا میں نیازی خان سے ملاقاتیں کرتا ہے،قوم پوچھتی ہے یہ نیا پکستان ہے تمہارا۔

رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ تین ہزار تین سو ارب کا حکومت نے قرضہ لیا۔مجھے نیب کی پیشیوں کا دکھ نہیں لیکن جو آگے معاشی نقصان ہونے والا ہے اسکا کسی کو اندازہ نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسد عمر فرماتے ہیں آئی ایم ایف سے بات ہو گئی ہے مہنگائی نہیں ہو گی ساتھ ہی اوگراکہتی ہے کہ گیس اور بجلی اسی فیصد مہنگی ہونے والی ہے۔ کل ہائیکورٹ میں بھی یہی بیان دوں گا جو آج قوم کے سامنے دیا۔

حمزہ شہباز نے کہا کہ میں گذارش کروں کہ آج آٹھ ماہ میں وہی شہباز شریف کی ٹیم آ گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں یہی کہوں گا بڑی دیر کر دی مہربان آتے آتے،میں پاکستانی قوم سے کہوں گا کہ آپ فیصلہ کریں سچا کون ہے جھوٹا کون ہے،
میں نے آج تک نہ ایک پیسے کی منی لانڈرنگ کی ہے نہ یہ ثابت کر پائیں گے، حمزہ شہباز
یہ کہتے ہیں حمزہ، نواز شریف اور شہباز شریف کے خلاف کچھ لیکر آو، حمزہ شہباز
اٹف پاکستان کو بلیک لسٹ کرنا چاہتا ہے، حمزہ شہباز

نیب نے حمزہ شہباز کوآمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں طلب کیا تھا۔

نیب نے گزشتہ روز آٹھ سوالوں پرمبنی سوال نامہ بھی حمزہ شہباز کو دیا تھا۔  نیب نے حمزہ شہباز سے والدہ کیجانب سےوصول ہونےوالی فارن کرنسی کا ریکارڈ بھی پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔


پنجاب کے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہبازنیب لاہور میں آج پھر پیش ہوئے۔

لاہور ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کو 17 اپریل تک عبوری ضمانت دے رکھی  ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہیں نیب میں پیش ہونے کا حکم بھی دیا تھا۔

نیب اسی کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب کو گرفتار کرنے کے لیے دو مرتبہ ان کے گھر پر چھاپہ مار چکی ہے۔ عدالت نے نیب کو حمزہ شہباز کو گرفتار نہ کرنے کا پابند کیا ہے۔

حمزہ شہباز کے گھر پر نیب کا چھاپہ مارنے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے نیب کی جانب سے گھر پر چھاپہ مارنے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر نیب چودھری اصغر کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی استدعا کی گئی ہے۔
حمزہ شہباز نے ایڈووکیٹ اعظم نذیر تارڑ اور امجد پرویز کی وساطت سے درخواست دائر کی۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ڈی جی نیب اور ڈائریکٹر نیب کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

حمزہ شہباز کی جانب سے درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ نیب نے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا، گھر پر موجود خواتین کو ہراساں کیا۔

حمزہ شہباز اپنی قانونی ٹیم کے ہمراہ  دو کرپشن کیسز میں ممکنہ گرفتاری کے خلاف درخواست ضمانت لیکر11 اپریل کو لاہور ہائیکورٹ بھی پہنچے تھے۔

جسٹس ملک شہزاد اور جسٹس مرزا وقاص رئوف پر مشتمل بنچ نے حمزہ کی درخواستوں پر سماعت کی ۔

حمزہ شہباز نے نیب کے رمضان شوگر ملز اور صاف پانی سکینڈلز میں عبوری ضمانت کیلئے درخواستیں دائر کیں۔

حمزہ شہباز شریف نے عبوری ضمانت کیلئے الگ لگ درخواستیں دائر کی گئیں۔

حمزہ شہباز نے موقف اختیار کیا کہ نیب کی طرف سے آمدن سے زائد سے اثاثہ کیس میں عبوری ضمانت منظور ہو چکی ہے،نیب کی طرف سے رمضان شوگر اور صاف پانی کیس میں گرفتاری کا خدشہ ہے،نیب پہلے بهی سیاستدانوں کو کسی اور انکوائری میں بلا کر دوسرے مقدمات میں گرفتار کر چکا ہے، خدشہ ہے کہ نیب مجهے بهی کسی اور انکوائری میں بلا کر رمضان شوگر اور صاف پانی سکینڈل میں گرفتاری ڈال دے گا۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ میڈیا پر آتا ہے کارکن وہاں پہنچیں سب نمبر بنانے یہاں آجاتے ہیں۔لوگ یہاں ویڈیو بنا رہے ہیں سلفیاں بنا رہے ہیں،حمزہ آپ بتائیں یہ سب کیا ہے؟

حمزہ شہباز نے کہا آپ کا اعتراض درست ہے جب گھر سے نکلا تو باہر میڈیا ہی میڈیا تھا۔ہم کوشش کرینگے کہ آئندہ ایسی حرکت نہ ہو۔

عدالت نے حمزہ شہباز کے وکیل اعظم نذیر تارڑ سے مخاطب ہوکر کہا آپ امجد پرویز کو کام کرنے دیں اور آپ وکیلوں کو سنبھالیں۔

لاہور ہائیکورٹ نے 8اپریل کو حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے انہیں 17 اپریل تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا۔ حمزہ شہباز کی ضمانت ایک کروڑ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کی گئی۔

لاہورہائیکورٹ میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں حمزہ شہباز نے کہا تھا کہ نیب کی طرف سے آج كی تاریخ كا نوٹس بھجوایا گیا تھا۔ نیب نے شہباز شریف صاحب كو بلوایا آشیانہ میں ، صاف پانی میں گرفتار كیا،نیب كی حركات سے سب واقف ہیں ۔ میں نے 10 سال نیب كا سامنا كیا ہے۔
حمزہ شہباز نے کہا عدالت كی ضمانت میرے پاس تھی مگر چادر چار دیواری کے تقدس كو پامال كیا گیا۔
آج اس  لیے عبوری ضمانت  لی تھی كہ نیب والے سرپراٸز دیتے ہیں ۔ بلاتےكسی اور میں گرفتار كسی اورمیں كرتے ہیں۔ ہم ضمانت كا قانونی حق ركھتے ہیں۔
حمزہ شہباز كٸی آٸیں گے كٸی جاٸیں گے اس ملك نے ایسے رہنا ہے ۔ملك كی معیشت سسكیاں لے رہی ہے معیشیت وینٹی لیٹر پر ہے۔
انہوں نے کہا یہ میں نہیں نیازی صاحب خود كہتے ہیں جب ملك كی تاریخ لكھی جائے گی تو معیشت كی بدحالی پر نیب كا نام سنہری حروف میں لكھا جائے گا ۔
ایك ریڑھی والے سے پوچھیں آٹھ مہینوں میں ادویات كی قمیتوں میں كتنا اضافہ كروایا گیا؟ قانون كی حكمرانی كے لیے نیازی صاحب كا ٹویٹ آیا مگر ناجاٸز بنی گالہ میں رہتے ہوے غریبوں كے گھر گیرا دیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں:لاہور ہائیکورٹ نے نیب کو حمزہ شہباز کی گرفتاری سے روک دیا

لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کی ضمانت میں توسیع کر دی

اس سے قبل 6اپریل کو بھی لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے حمزہ شہباز کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا تھا۔

یاد رہے نیب ٹیم نے حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لیے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی رہائش گاہ پر دو مرتبہ ریڈ کیا تھا۔ لاہور ہائیکورٹ کے حکم کے بعد نیب ٹیم واپس روانہ ہوگئی
تھی ۔


متعلقہ خبریں