شہبازشریف نے پارلیمنٹ میں اپنےزیر استعمال ایک چیبمر بلاول بھٹوکو دے دیا



کل کے حریف آج  کل قریب آنے لگے ہیں۔ مسلم لیگ ن اورپیپلزپارٹی کے درمیان مفاہمت کی سیاست اب دوستی میں بدل رہی ہے۔اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے پارلیمنٹ میں بطور چیئرمین پی اے سی اپنےزیر استعمال ایک چیبمر بلاول بھٹوکو دے دیاہے ۔ 

یہ سیاسی چال ہے یا بڑی پارٹی کے بڑے لیڈر کا خیال آیاہے بہرحال شہبازشریف نے بلاول بھٹو زرداری کےلیے بطور چیئرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی ملنے والا اپنا چیمبر خالی کردیا ہے۔ 

شہباز شریف کی طرف سے خالی کیے گئے چیمبر میں نیا فرنیچر،رنگ وروغن، پالیش، ٹائلز کی تبدیلی سمیت چیمبر کی تزئین وآرائش کا کام جاری ہے۔ 

اس سے پہلے بلاول بھٹوڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کا چیمبر اپنے استعمال میں لاتے تھے۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل 11مارچ کو پاکستان پیپلزپارٹی کے چیرمین بلاول بھٹواورسابق وزیراعظم نوازشریف کی ملاقات  بھی ہوئی تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے بلاول بھٹو زرداری اور انکے ساتھ ملاقات کے لیے جانے والے دیگر رہنمائوں کی نواز شریف کی طرف سے  شکروالی چائے سے تواضع کی گئی۔

بلاول بھٹو نے نواز شری سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو  کہاتھاکہ میاں صاحب سمجھوتہ کرنے پر راضی نظر نہیں آتے۔
بلاول بھٹونےنواز شریف کو این آئی بی وی ڈی سمیت سندھ کے کسی بھی اسپتال میں علاج کی پیشکش بھی کی  تھی۔

ملاقات کے بعد بلاول بھٹو نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف ملک کے تین بار وزیراعظم رہے ہیں، نوازشریف صحت کے حوالے سے جو بھی سہولت مانگتے ہیں وہ انہیں  دی جائے۔

نواز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات کے چرچے جاری

انہوں نے کہا کہ لوگ نواز شریف کےخلاف سازش کررہے ہیں، دل کے مریض پر دباو رکھنا تشدد کے مترادف ہے۔

پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے بتایا کہ آج کی ملاقات کا اہم مقصد سابق وزیراعظم کی عیادت کرنا تھا، نوازشریف بیمار ضرور ہیں لیکن اپنے نظریے پر قائم ہیں۔

میثاق جمہوریت کے سوال پر بلاول بھٹو نے جواب دیا کہ میثاق جمہوریت پر عمل درآمد نہ کرنا مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی ناکامی ہے، میں صرف نوازشریف کی عیادت کرنے آیا تھا، پارلیمنٹ سے باہر کسی بڑے سیاسی اتحاد پر بات کرنا قبل ازوقت ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ جب میثاق جمہوریت ہوا تو ن لیگ اور پی پی پی نے ماضی کی غلطیاں معاف کردی تھیں۔


متعلقہ خبریں