سانحہ ساہیوال: وزیراعظم کی جوڈیشل کمیشن بنانے کی ہدایت


لاہور: وزیر اعظم عمران خان نے سانحہ ساہیوال کی متاثرہ فیملی کے مطالبے پر جوڈیشنل کمیشن کی ہدایت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کو ضروری اقدامات کی ہدایت کردی۔

وزیراعظم نے کہا کہ قانونی طور پر دیکھا جائے اگر جوڈیشل کمیشن بن سکتاہے تو عمل کیاجائے۔ وزیر اعلیٰ قانونی ماہرین سے مشاورت کے بعد اقدامات اٹھائیں گے۔

وزیراعظم عمران خان سے ہونے والی ملاقات میں خلیل کی فیملی نے جوڈیشل کمیشن کی درخواست کی تھی۔ سانحہ ساہیوال پر پہلے جے آئی ٹی نے تحقیقات کیں جبکہ لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر  سانحہ پر جوڈیشل انکوائری بھی ہوچکی ہے جس کی رپورٹ بھی جمع کروائی جاچکی ہے۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم کا مصنوعی مہنگائی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم

سانحہ ساہیوال کے متاثرین نے وزیر اعظم سے ملاقات کی کے دوران ان کے سامنے تین مطالبات پیش کیے۔

متاثرین نے سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمیشن، کیس لاہور ٹرانسفر اور جھوٹی ایف آئی آر خارج کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

سانحے میں جاں بحق ہونے والے خلیل کے بھائی جلیل نے بتایا کہ عمران خان نے متاثرین کے تینوں مطالبات تسلیم کرلیے۔

عمران خان نے جھوٹا مقدمہ بھی خارج کرنے کا فوری حکم دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سانحہ ساہیوال کا کیس بھی لاہور ٹرانسفر کرنے میں ہمیں مسئلہ نہیں ہے۔

عمران خان نے کہا کہ سی ٹی ڈی نے جب مقدمہ خارج کرنے کا کہا تو ابھی تک کیوں نہیں کیا گیا۔

جلیل نے مزید بتایا کہ عمران خان نے بچوں کے لیے دو کروڑ اور والدین کے لیے ایک کروڑ کا چیک بھی دیا۔

یاد رہے کہ پنجاب پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی نے 19 جنوری کو ساہیوال ٹول پلازہ کے قریب ایک گاڑی پر فائرنگ کی تھی جس میں چار افراد جاں بحق اور تین بچے زخمی ہوگئے تھے۔

کار کے ڈارئیور ذیشان کے متعلق سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ اس کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا۔

سانحے پر ملک بھر میں غم و غصے کا اظہار کیا گیا جس کے بعد حکومتی مشینری حرکت میں آئی۔ وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے آپریشن کو 100 فیصد درست قرار دیا تھا  لیکن ساتھ ہی محکمہ انسداد دہشت گردی کے سربراہ کو معطل کرنے کا بھی اعلان کیا۔


متعلقہ خبریں