عمران خان اور ان کے ٹولے کا انجام برا ہو گا، احسن اقبال



اسلام آباد: رہنما پاکستان مسلم لیگ ن احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہماری حکومت نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے جو کچھ وسائل دستیاب تھے اس میں رہتے ہوئے کام کیا۔

ہم نیوز کے پروگرام ’’ندیم ملک لائیو‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ملک کے وسیع تر مفاد میں اپوزیشن حکومت کا ساتھ دینے کے لئے تیار ہے تاہم ہمارے وزیراعظم کا رویہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران ساری دنیا دیکھ چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج کی حکمران جماعت ماضی کی کالعدم تنظیموں کے ساتھ کھڑی تھی اور اس کا عملی مظاہرہ ہم فیض آباد دھرنے میں دیکھ چکے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈان لیکس افسوس ناک واقعہ تھا، میں پہلے بھی کہ چکا ہوں کہ ہمارے دور حکومت میں کچھ عناصر سی پیک کے منصوبے کو روکنے کے لئے اسٹیبلشمنٹ اور حکومت کے درمیان انتشار پھیلانا چاہتے تھے۔

لیگی رہنما نے کہا کہ وزیر اعظم یا کوئی ادارہ تن تنہا ملک کے بڑے مسائل کو حل نہیں کر سکتا اس کے لئے قومی یکجہتی کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر آپ نے دہشت گردی کا خاتمہ یا معیشت کے مسائل کو حل کرنا ہے تو تمام صوبوں کو ساتھ لے کر چلنا ہو گا۔

فواد چوہدری کے کرپشن کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اور ان کے وزرا ایک دن منہ چھپاتے پھریں گے، انہوں نے اتنے جھوٹے کرپشن کے الزامات ہم پر لگا دیئے جتنا کبھی پاکستان کا بجٹ نہیں بنا۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اور ان کے ٹولے کا انجام برا ہو گا یہ لوگ پگڑیاں اچھالتے ہیں اگر ہمارے خلاف کرپشن کے ثبوت ہیں تو الزامات نہ لگائیں بلکہ عدالتوں میں کیس دائر کریں۔

احسن اقبال نے کہا کہ الیکشن سے قبل جب یہ تاثر دیا گیا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت اقتدار میں نہیں آئے گی تو ایک دم ملک میں غیر یقینی کی صورتحال پیدا ہوئی جس سے سرمایہ کار کے اعتماد کو ٹھیس پہنچی۔

سابق حکومت نے توانائی کے شعبے میں مہنگے منصوبے لگائے، سلمان شاہ

سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ نے ملکی معاشی صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سابق حکومت میں مفتاح اسماعیل کے زمانے سے معاشی بحران کا سلسلہ شروع ہو چکا تھا جس میں اس دور حکومت میں سنگینی آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے دوست ممالک سے ملنے والی امداد سے ملکی معیشت کو تھوڑا استحکام ملا ہے تاہم اب وہ پیسہ بھی ختم ہونے والا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سابق حکومت نے توانائی کے شعبے میں مہنگے منصوبے لگائے جس سے معیشت کی صورتحال میں مزید ابتر ہو گی۔

سلمان شاہ نے کہا کہ سابق حکومتوں میں کاروبار میں آسانی پیدا کرنے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے، اگر اس حکومت نے بھی بجلی، ایف بی آر اور کاروبار کے لئے سازگار ماحول نہیں فراہم کیا تو معاشی صورتحال مزید ابتر ہوتی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ مودی سرکار نے اپنے ملک میں کاروبار میں آسانی فراہم کرنے کے لئے بہت اصلاحات کی ہیں جبکہ ہماری حکومت کی کوئی واضح پالیسی سامنے آئی۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں کوئی اصلاحات نہیں کی گئی جبکہ تحریک انصاف کی حکومت کے کچھ پالیسیوں سے کاروباری حلقے کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔


متعلقہ خبریں