پاکستان سیٹزن پورٹل میں انوکھی شکایت

سٹیزن پورٹل: وزیراعظم نے ’جھوٹی رپورٹس‘ پر نوٹس لے لیا

فوٹو: فائل


وزیراعظم کے شروع کردہ پاکستان سیٹزن پورٹل میں انوکھی شکایت سامنے آگئی۔ کسٹم ہاؤس میں وردی پہن کر برتن دھونے والے کسٹم اہلکاروں نے اپنے ہی افسران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر دیا۔

تربیت لے کر چائے بنانے کے کام میں لگے اہلکاروں نے وزیراعظم سے شکوہ کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ اعلیٰ کسٹم افسران سپاہیوں سے گھروں پر ذاتی کام کراتے ہیں۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کسٹم کے سپاہی کی تربیت پر کروڑوں روپے کے اخراجات آتے ہیں۔ تربیت مکمل کرنے کے بعد ہمیں باوردی چائے بنانے پر لگا دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان سیٹزن پورٹل گوگل پلے اسٹور کی بہترین ایپلیکیشنز میں شامل

درخواست کے مطابق کئی سپاہیوں کو تو افسروں اپنے گھروں پر تعینات کررکھا ہے اور سپاہی سارا دن افسران کے ذاتی ملازم بن کر خدمات سر انجام دیتے ہیں۔

اہلکاروں کا موقف ہے کہ کسٹم ہاؤس اسلام آباد کے گریڈ 21 کے افسر کی ذاتی خدمت کے لیے پانچ سپاہی ہیں، ہمیں وردی پہن کر برتن دھوتے اور کچن میں کام کرتے شرم آتی ہے، خدا کے لیے ہمیں اس ذلت سے نجات دلائی جائے۔

پورٹل پر شکایت اہلکاروں نے اسلام آباد کسٹم  ہاؤس کی جانب سے درج کرائی ہے۔ وزیراعظم کو بھیجی گئی درخواست مزید کارروائی کے لیے ممبر کسٹمز کے ذریعے چیف کلیکٹر کسٹمز تک پہنچ گئی۔

معاملے پر ایڈیشنل کلکٹر کسٹمز اشفاق احمد خان کا کہنا ہے کہ سپاہیوں سے ذاتی کام کرانے کی کوئی شکایت نہیں ملی، کسٹمز کے پاس سپاہیوں کی تعداد ویسے ہی بہت کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ سپاہیوں کی ڈیوٹی ویئر ہاؤس یا جس جگہ سامان پکڑا جائے وہاں لگائی جاتی ہیں۔ شکایت موصول ہوئی تو فوری ایکشن لیں گے۔

پاکستان سٹیزن پورٹل کیا ہے؟

وزیر اعظم عمران خان نے اکتوبر میں حکومت اور عوام میں براہ راست رابطے اور وفاقی و صوبائی محکموں سے متعلقہ عوام کی شکایات کے ازالے کی غرض سے قائم کیے پورٹل کا افتتاح کیا تھا۔

اس پورٹل کی بدولت پاکستانی عوام براہ راست اپنی شکایات و تجاویز وزیر اعظم آفس کو بھجواسکیں گے۔

متعلقہ محکموں سے عوامی شکایات کا ازالہ کرانے اور قابل عمل تجاویز پر غور کے عمل کی نگرانی وزیراعظم آفس سے کی جائے گی۔

پاکستان سیٹیزن پورٹل کی بدولت لوگ اپنے موبائل فونز میں مخصوص اپلیکیشن کے ذریعے حکومتیاداروں تک اپنی آواز پہنچا سکیں گے۔

پاکستان سیٹیزن پورٹل کے قیام کے لیے جدید انفارمیشن ٹیکنالوجی کو بروئے کار لایا جا رہا ہے۔


متعلقہ خبریں