ملکی معیشت بہت مشکل حالات سے گزر رہی ہے، ندیم افضل چند


اسلام آباد: پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تین سال کی نچلی سطح ریکارڈ کی گئی جس سے سرمایہ کاروں کو کھربوں کا نقصان ہوا۔

عالمی بینک کے مطابق پاکستان میں اس وقت غربت کی شرح 30 فیصد ہے اور اس میں کمی کی رفتار بھی کم ہے جبکہ مہنگائی میں اضافہ تیزی سے ہورہا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کے ترجمان ندیم افضل چند نے کہا کہ اس وقت ملک کی معیشت بہت مشکل حالات سے گزر رہی ہے۔ آںےو الے دنوں میں صورتحال بہتر ہوگی۔

ہم نیوز کے پروگرام بڑی بات میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت تمام اداروں کو ایک چھت کے نیچے لانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ غربت کے خاتمے کے لیے غربت کارڈ  کا اجرا کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسٹاک مارکیٹ: سرمایہ کاروں کو دس روز میں چھ کھرب کا نقصان

ان کا کہنا تھا کہ طویل عرصے بعد کسان کو گنے کی فصل سے فائدہ ہوا۔ آئی ایم ایف کے پاس جانے سے پہلے ایسے اقدامات کرنے پڑتے ہیں جن کے ذریعے عالمی ادارے کی سخت شرائط نہ مانی جائیں۔

افضل چند نے کہا کہ میں سو فیصد کہہ سکتا ہوں کہ حالات جلد بہتر ہوںگے۔ ادویات کی قیمتوں سے متعلق انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر اقدامات ہونے چایئے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں یہ بات تسلیم کرتا ہوں اس معاملے میں سستی ہوئی لیکن اب اقدامات کیے جارہی ہیں۔ وزیراعظم نے مہنگائی پر خصوصی میٹنگ کی ہے۔

حالات ضرور ٹھیک ہوجائیں گے لیکن کب، خرم حسین

سینئر صحافی خرم حسین نے کہا کہ حالات ضرور ٹھیک ہوجائیں گے لیکن کب۔ سوال یہ ہے؟ انہوں نے کہا کہ  پاکستانی معیشت کی شرح ترقی رواں برس  دو اعشاریہ پانچ کے نزدیک پہنچ جانے کی توقع ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کے پاس دیر سے نہیں رجوع کرنا چاہیئے تھا بلکہ وقت پر درست فیصلے کرنے تھے۔ وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ 18 ماہ تک صورتحال مشکل رہ سکتی ہے۔

مولانا کی ملاقاتیں، کیا کسی گرینڈ الائنس کی تیاری ہورہی ہے؟

سئینر صحافی سلیم صافی نے کہا کہ اس وقت مولانا فضل الرحمن کو بھی زیر دباؤ لایا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ ن اورپاکستان  پیپلز پارٹی سے ڈیل کی باتیں تو ہورہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن سے بھی ڈیل کی کوشش ہورہی ہے اور ان سے بھی رابطے کیے جارہے ہیں۔ ان تینوں کی رائے یہ ہے کہ اس حکومت کے خلاف تحریک چلانے کی ضرورت نہیں۔

سلیم صافی نے کہا کہ حکومت جانتی ہے کہ انہیں لانے والے بھی مایوس ہوچکے ہیں تو اسی لیے وہ شہباز شریف کو بطور آپشن دیکھا جارہا ہے۔

بڑی بات کی خبر پر وزیراعظم کا بڑا فیصلہ

ہم نیوز کے پروگرام بڑی بات کی خبر پر وزیراعظم نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے ایم ڈی پی ٹی وی سلیکشن کمیٹی سے ندیم بابر کی نامزدگی واپس لینے کی ہدایت کردی ہے۔

گزشتہ بڑی بات میں یہ سوال اٹھایا گیا تھا کہ ڈیفالٹر کمپنی کے سابق سی ای او ہونے کے باوجود انہیں انرجی ٹاسک فورس کا چیئرمین بنایا گیا۔

مسئلہ کشمیر اور بھارتی انتخابات

سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا کہ وزیراعظم نے افغانستان میں ہمارے لیے مشکلات پیدا کیں تھیں۔ ابھی وہاں سے نکلے نہیں ہیں اور انہوں نے ایک اور بیان دے دیا۔

ان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے مابین سب سے بڑا مسئلہ کشمیرہی ہے۔ جب پاکستانی وزیراعظم مودی سرکار کی حکومت میں کشمیر کے حل کی امید ظاہر کرتا ہے تو اس کا کیا مطلب ہے۔

وزیراعظم نے کہا تھا کہ اگر نریندر مودی کی حکومت اقتدار میں آئی تو کشمیر کا مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔


متعلقہ خبریں