جسٹس عظمت سعید کے پروگرام بریکنگ پوائنٹ ود مالک پر ریمارکس


سپریم کورٹ کے جسٹس عظمت سعید شیخ نے ہم نیوز کے ٹاک شو بریکنگ پوائنٹ ود مالک میں دیا میر بھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر سے متعلق پروگرام پر ریمارکس میں کہا ہے کہ وہ تنقید نہ ہونے کی بجائے تنقید کیساتھ کھڑا ہونا پسند کریں گے، چاہے وہ کسی حد تک غیر منصفانہ ہی کیوں نہ ہو۔

جسٹس عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بنچ نے دیا میر بھاشا اور مہمند ڈیم سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

اٹارنی جنرل انور منصور خان نے عدالت کو بتایا کہ عدالت کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہم نیوز کے پروگرام بریکنگ پواٗنٹ ود مالک میں دیا میر بھاشا اور مہمند ڈیم کی  تعمیر پر تنقید کی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عدالت نے جنوری میں حکم جاری کیا تھا کہ ڈیم کی تعمیر ایک قومی معاملہ ہے ، اس پر تنقید نہیں کی جاسکتی۔ڈیم کی تعمیرپر تنقید کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔

جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ تنقید کرنے کے مختلف پہلو ہوتے ہیں ۔ سب کو اظہار رائے کی آزادی ہے، تنقید برائے اصلاح کی جائے، معاملے کا اسکینڈل نہ بنایا جائے۔

جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا ہم ججوں پر بھی  تنقید ہوتی ہے لیکن ہم اس کو نظرا نداز کر کے سو جاتے ہیں ۔ جسٹس اعجازالاحسن نے اٹارنی جنرل سے مکالمے میں کہا کہ یاد رکھیں کہ عدالت وفاقی حکومت یا واپڈا کی ترجمان نہیں بن سکتی۔

جسٹس فیصل عرب استفسار کیا اگر کسی منصوبے پر تنقید شروع ہو جائے تو کیا اس پر جاری کام بند کر دیا جاتا ہے ۔ عدالت نے اٹارنی جنرل کوہم نیوز کے پروگرام بریکنگ پوائنٹ ود مالک کی ریکارڈنگ اور مسودہ فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ دیکھیں گے، کیا ڈیم کی تعمیر کے معاملے کو اسکینڈلائیز بھی کیا گیا ہے یا نہیں۔


متعلقہ خبریں