بھارت میں 20 ریاستوں کی 91 نشستوں کے لیے پولنگ مکمل


نئی دہلی: انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے بھارت میں ووٹنگ کا آغاز ہوگیا ہے۔ ملک کی 20 ریاستوں میں رائے دہندگان نے لوک سبھا کی 91 نشستوں پر اپنے نمائندگان کا چناؤ کیا۔

بھارتی آئین و قوانین کے تحت لوک سبھا (ایوان زیریں) کی کل 543 نشستوں کے لیے پہلے مرحلے میں 91 نشستوں پر پولنگ ہورہی ہے۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق آندھرا پردیش، اترپردیش، آسام، بہار اور اڑیسہ سمیت 20 سے زائد ریاستوں میں ووٹنگ کا عمل ہوا۔

بھارت کے عام انتخابات میں 90 کروڑ افراد حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔

بھارتی انتخابات سات مراحل میں پایہ تکمیل کو پہنچیں گے۔ انتخابی نتائج کا اعلان 23 مئی کو کیا جائے گا۔

بھارت کے غاصبانہ قبضے کا شکار مقبوضہ کشمیر ہونے والے عام انتخابات کو ڈھونگ قرار دے چکا ہے۔ مقبوضہ وادی چنار کے عوام نے ان انتخابات کو پہلے ہی مسترد کردیا ہے۔

بھارتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے بعد دوسرا مرحلہ 18 اپریل، تیسرا مرحلہ 23 اپریل، چوتھا مرحلہ 29 اپریل، پانچواں مرحلہ چھ مئی، چھٹا مرحلہ 12 مئی اور ساتواں مرحلہ 19 مئی کو ہوگا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ وادی کشمیر میں حریت قیادت نے بھارت کے انتخابی ڈرامے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے آج مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال کی کال دی ہے۔

حریت رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج نے مقبوضہ وادی میں مظالم کی انتہاکردی ہے۔ انہوں ںے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ ریاستی جبر کے ذریعے تحریک آزادی کو دبایا نہیں جاسکتا ہے۔

بھارت نے جھوٹے مقدمہ میں گرفتار کشمیری رہنما یاسین ملک کو بدنام زمانہ تہاڑ جیل منتقل کردیا ہے۔ اس سے قبل انہیں جموں کی جیل میں قید تنہائی میں رکھا گیا تھا۔

کشمیری ذرائع ابلاغ کے مطابق بزرگ کشمیری رہنماعلی گیلانی اور میرواعظ عمر فاروق کو بھی تفتیش و تحقیق کے نام پر اذیت دینے کا سلسلہ جاری ہے۔


متعلقہ خبریں