اسد عمر کی آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے اجلاسوں میں شرکت


واشنگٹن: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) اور عالمی بینک کے سالانہ اجلاس میں شرکت کی۔

وزیر خزانہ اسد عمر کی قیادت میں پاکستانی وفد نے عالمی بینک کے نئے صدر اور ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر سے بھی ملاقاتیں کیں۔ وفد نے عالمی بینک کے صدر سے ملاقات میں ملک کی معاشی صورتحال اور عالمی بینک کے ساتھ موجودہ معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیر خزانہ کے ہمراہ پاکستانی وفد میں گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ، سیکرٹری خزانہ یونس ڈھاگا، سیکرٹری معاشی امور ڈویژن نور احمد سمیت دیگر شامل تھے۔

عالمی بینک کے صدر ڈیوڈ ملپاس نے پاکستان کی معیشت کی بہتری کے لیے کی جانے والی اصلاحات کو سراہا اور تعاون کا یقین دلایا۔

وزیر خزانہ اسد عمر نے آئی ایم ایف کے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر سے بھی ملاقات کی اور آئی ایم ایف کے مجوزہ پیکج پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ مئی میں طے پا جائے گا، اسد عمر

وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف کے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر کو معیشت میں بہتری کے اقدامات سے آگاہ کیا جب کہ اسد عمر نے واشنگٹن میں پاک یوایس بزنس کونسل کے ارکان سے بھی ملاقات کی اور اجلاس کی صدارت کی۔

کمپنیوں کی جانب سے پاکستان کی مارکیٹ میں دلچسپی ظاہر کی گئی

اس سے قبل آئی ایم ایف نے پاکستانی معیشت کو خطرے میں قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی معیشت مزید دو سال مشکلات کے بھنور میں رہے گی۔ ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ 2019 کے مطابق رواں مالی سال اقتصادی ترقی کی رفتار 2.9 فیصد رہے گی اور آئندہ مالی سال یہ شرح مزید کم ہو کر 2.8 فیصد تک گرنے کی پشگوئی بھی کی گئی۔

واضح رہے کہ وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر اس بات کا دعویٰ کر چکے ہیں کہ ملکی معیشت آئی سی یو سے نکل آئی ہے لیکن عالمی اداروں کے اعداد و شمار کچھ اور ہی بتا رہے ہیں۔ آئی ایم ایف حکام نے کہا ہے کہ معاشی اشاریوں میں بہتری کے لیے حکومت کو مزید اقدامات کرنا ہوں گے۔


متعلقہ خبریں