لاہور پولیس وین کی ٹکر، نوجوان جاں بحق



لاہور: لاہور میں پولیس موبائل کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار 22 سالہ جوان شہریار علی جاں بحق ہو گیا۔ پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

لاری اڈہ کے قریب تیز رفتار پولیس موبائل نے 5 بہنوں کے اکلوتا بھائی کو ٹکر مار دی۔ بھائی کے انتظار میں بیٹھی بہنوں کو معلوم نہیں تھا کہ آج اُن پر قیامت ٹوٹ پڑے گی اور اکلوتے چہیتے بھائی کی لاش گھر لائی جائے گی۔

پولیس گاڑی کی ٹکر سے جاں بحق ہونے والا شہریار اپنے دوستوں فیضان اور زمان کے ہمراہ گھر جا رہا تھا۔ حادثے میں فیضان بھی زخمی ہوا جسے قریبی اسپتال منتقل کیا گیا۔

جاں بحق ہونے والے شہریار کے لواحقین نے میت سڑک پر رکھ کر پولیس کے خلاف احتجاج کیا اور سڑک کو ٹائر جلا کر بند کر دیا۔ لواحقین نے پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا۔

پولیس نے مظاہرین کو سڑک سے ہٹانے کی کوشش کی تو مظاہرین مشتعل ہو گئے

اس موقع پر مظاہرین نے پولیس کے خلاف شدید نعرے لگائے جب کہ پولیس اہلکاروں اور مظاہرین کے درمیان دھکم پیل بھی ہوئی۔ جس کے بعد مظاہرین نے اپنا احتجاج جاری رکھا اور پولیس اہلکاروں پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں مسافر کی بس ہوسٹس سے بدتمیزی، غفلت برتنے والے پولیس اہلکار معطل

مظاہرین سے مذاکرات کے لیے ایس پی سٹی غضنفر علی شاہ موقع پر پہنچے اور مظاہرین کو انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ تحقیقات کے بعد ذمہ داروں کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔

ایف آئی آر کا عکس

لواحقین کے احتجاج پر واقعہ میں ملوث پولیس ملازمین اے ایس آئی راحیل مقبول، اہلکار محمد امین، ندیم اور ڈرائیور محمد حسین کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا جب کہ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے میئو اسپتال منتقل کیا گیا۔

پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج ہونے پر مظاہرین نے اپنا احتجاج ختم کر دیا اور پر امن طور پر منتشر ہو گئے۔


متعلقہ خبریں