سکھر، گڈو بیراج کے درمیان انڈس ڈولفن کی تعداد میں اضافہ


محکمہ وائلڈ لائف نے گڈو سے سکھر بیراج کے درمیان انڈس ڈولفن کے حوالے سے تین روزہ سروے مکمل کرلیا۔ سکھر بیراج سے گڈو بیراج کے درمیان انڈس ڈولفن کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

صوبائی وزیر جنگلات ناصر حسین شاہ نے انڈس ڈولفن سروے کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دی۔

ان کا کہنا تھا کہ گڈو بیراج سے سکھر بیراج کے درمیان نایاب انڈس ڈولفن کی تعداد 1419 ہے۔

مزید پڑھیں: سکھرمیں نایاب نسل کی ڈولفن خطرے میں

انہوں نے کہا کہ 2011 کے بعد یہاں سروے نہیں کیا گیا، یہ سروے ہر دو سال بعد ہونا چائیے تھا۔

ناصر حسین شاہ کے مطابق 2011 کے سروے میں انڈس ڈولفن کی تعداد 911 تھی، تب سے اب تک گڈو بیراج سے سکھر بیراج کے درمیان 508 انڈس ڈولفن کا اضافہ ہوا ہے۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ انڈس ڈولفن کی نسل باپید ہوتی جارہی ہے، خوشی کی بات ہے اس کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

ناصر حسین شاہ نے کہا کہ عالمی سطح پر اس نایاب نسل کی ڈولفن کو پذیرائی حاصل ہوئی ہے، حکومت سندھ نایاب نسل کی ڈولفن کے تحفظ کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔

دریائے سندھ میں پائی جانے والی نابینا یا انڈس ڈولفن کو سندھی زبان میں بھلن بھی کہا جاتا ہے، یہ دنیا کی نایات ترین اقسام میں سے ہے جو صرف دریائے سندھ اور گنگا میں پائی جاتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نایاب نسل کی ڈولفن اندھی ہوتی ہے اور پانی میں آواز کے سہارے اپنا راستہ تلاش کرتی ہے۔


متعلقہ خبریں