معیشت میں ڈیڑھ سال میں استحکام آجائے گا، حماداظہر



اسلام آباد: وزیرمملکت برائے ریونیوحماداظہرنے کہا کہ معیشت میں سست روی آئی ہے، یہ ڈیڑھ سال تک رہے گی کیونکہ معیشت میں استحکام لانا ہے۔

پروگرام بڑی بات میں میزبان عادل شاہ زیب سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ ن کے ابتدائی ماہ سے ہماری کارکردگی بہتر ہے۔ ڈیڑھ سال بعدمعیشت میں گروتھ شروع ہوجائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اگراسی رفتارسے خسارہ کم ہوا تو ہم اس بحران سے جلدی نکل جائیں گے۔

حماداظہرنے کہا کہ معیشت کوآئی سی یو سے نکالا، اب بھی جنرل وارڈمیں زیرعلاج ہے اس کے بعد ترقی کادورآئے گا، پھر ہم سختی کے دور سے نکل آئیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایکسپورٹس کا دس سال گلہ گھوٹاگیا، دوماہ میں یہ بگاڑٹھیک نہیں ہوسکتا، ہم پرامید ہیں لیکن یہ کچھ وقت میں بڑھیں گی۔

حماداظہرنے کہا کہ اگرپیٹرولیم، ٹیلی کام کے ٹیکسز گزشتہ دور کی طرح رہتے تو ہمیں کسی شارٹ فال کاسامنا نہ ہوتا، ہم امپورٹس کی کمی کی پالیسی پرگامزن ہیں، ہماری ترجیح زرمبادلہ کے ذخائر کو بچانا تھا اوریہ ہم نے کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ زیادہ ٹیکس امیرلوگوں پرلگائیں گے،درمیانے طبقے پرکم ٹیکس لگائیں گے، ایف بی آر کے اندرنظام میں اصلاحات کررہے ہیں تاکہ نظام میں موجودخامیاں دور ہوسکیں۔

فیصلے میں قانونی سقم کے باعث حنیف عباسی کو ضمانت ملی،شاہ خاور

ماہرقانون شاہ خاور نے کہا کہ فیصلوں میں  جتنے زیادہ قانونی سقم ہوں گے تو ان کے عدالتوں سے معطل ہونے کے اتنے ہی امکانات ہوں گے، حنیف عباسی کیس میں بھی یہی ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس عجلت میں یہ فیصلہ دیا گیا تھا لاہورہائیکورٹ کے پاس جواز موجود تھا کہ وہ ضمانت دے دیتے۔

شاہ خاور نے کہا کہ عدالتی نظام میں کسی ڈیل کا حصہ بننے کی گنجائش موجود نہیں ہے، ہاں اگر کیس کمزور طریقے سے لڑا جائے تو اس کی ذمہ داری عدالتوں پر نہیں آتی ہے۔

پاکستان ہندوکونسل کے سربراہ اورتحریک انصاف کے رہنماء رمیش کمار نے کہا کہ ہندومیرج ایکٹ سپریم کورٹ کی وجہ سے بنا، اپنا بل قومی اسمبلی کے اگلے اجلاس میں پیش کروں گا۔


متعلقہ خبریں