کوئٹہ: سبزی منڈی میں خود کش دھماکہ، 20 افراد جاں بحق 48 زخمی



کوئٹہ: بلوچستان کے علاقہ ہزار گنجی میں خودکش دھماکے سے 20 افراد جاں بحق اور48 زخمی ہوگئے ہیں۔

دھماکہ ہزار گنجی کے قریب فروٹ مارکیٹ میں ہوا۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور امدادی ٹیموں نے  موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو بولان میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا۔

ایم ایس سول اسپتال ڈاکٹر سلیم ابڑو نے کہا ہے کہ 11 افراد کی میتیں اسپتال لائی گئی ہیں۔وزیر داخلہ بلوچستان کے مطابق  خود کش دھماکے میں 20 افراد جاں بحق ہوئے اور 48 زخمی ہیں۔۔ مرنے والوں میں ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے آٹھ افراد کے علاوہ ایک سکیورٹی اہلکار اور ایک بچہ بھی شامل ہے۔

وزیر داخلہ نےپریس کانفرنس میں بتایا کہ دھماکہ خودکش تھا جبکہ اس سے قبل ڈی آئی جی کوئٹہ پولیس عبد الرزاق چیمہ نے میڈیا کو بتایا تھا کہ دھماکہ آلو کے گودام  میں دھماکہ خیز مواد پھٹنے سے ہوا ۔

فروٹ منڈی کوئٹہ سے 20 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے جہاں سندھ اور پنجاب سے فروخت کیلئے مال لایا جاتا ہے۔ دھماکہ اس وقت ہوا جب لوگوں کی بڑی تعداد خریدوفروخت کیلئے منڈی میں موجود تھی۔

دھماکے سے قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ۔ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ پولیس اور ایف سی اہلکار شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر تعینات کر دیے گئے ہیں اور مشکوک افراد کی تلاشی بھی لی جارہی ہے۔

کوئٹہ دھماکے کے بعد ہزارہ قبیلے کے افراد نے کوئٹہ کے مشرقی بائی پاس پر احتجاج شروع کر دیا ہے-
احتجاج کے دوران مظاہرین نے مغربی بائ پاس سڑک کو بلاک کر دیا – مظاہرین نے ٹائر جلا کر سڑک کو ہر قسم کی ٹرئفک کے لیے بند کر رکھا ہے –
مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ حکومت ان واقعات میں ملوث گروپوں کے خلف کاروائی کرے –

مخصوص کمیونٹی کو نشانہ نہیں بنایا گیا، وزیرداخلہ بلوچستان

وزیرداخلہ بلوچستان نے کہا ہے دھماکے میں ہر کمیونٹی کے افراد متاثر ہوئے ہیں کسی مخصوص کمیونٹی کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔ دھماکے میں سب سے زیادہ ہزارہ کمیونٹی کے افراد متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کے حوالےسےاجلاس طلب کیا جائے گا۔

وزیرداخلہ بلوچستان نے کہا کہ ہزارہ کمیونٹی کے افراد بھی ہمارے بھائی ہم ان کے ساتھ بیٹھ کر مسئلے کا کوئی نہ کوئی حل نکال لیں گے۔

وزیر اعظم عمران خان نے کوئٹہ دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ عمران خان نے زخمیوں کو بہترین طبی امداد کی فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھی ہزار گنجی سبزی منڈی کے قریب دھماکے کی شدید  الفاظ میں مذمت کی اور قیمتی انسانی جانو ں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

وزیر مملکت برائے داخلہ شہریارخان آفریدی نے بھی دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔ وزیر مملکت نے آئی جی بلوچستان کو دہشت گردی کے واقعے پر تفصیلی طور پر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت بھی کی۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی کوئٹہ میں دھماکے کی مذمت کی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں  سوال اٹھایا ہےکہ کیا بلوچستان میں دہشتگردحملوں سے متعلق جسٹس قاضی فائز عیسی کی سفارشات پر دملدرٓمد کیا گیاہے؟

انہوں نے کہا کہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ اس قدر تباہ کن دہشتگرد حملے کے بعد ایک رپورٹ آئی تھی جس پر ہم عملدرآمد ممکن نہ بنا سکے۔

بلاول بھٹو زرداری نے نیشنل ایکشن پر عملدرآمد کا مطالبہ بھی اپنے ٹویٹ پیغام میں ہیش ٹیگ کی صورت میں دوبارہ دوہرایا ہے۔

دوسری جانب دھماکے کا مقدمہ محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) تھانے میں درج کرلیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف ایس ایچ او شالکوٹ کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

پولیس نے بتایا کہ مقدمے کی دفعات مِں قتل ،اقدام قتل ،انسداد دہشت گردی اور ایکسپلوزو ایکٹ شامل کی گئی ہیں۔


متعلقہ خبریں