پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نیب لاہور میں پیشی



اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے   نیب لاہور میں پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرا دیاہے۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب لاہور میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز شریف  سے مبینہ منی لانڈرنگ اور اثاثہ جات سے متعلق مختلف سوالات کئے گئے۔
حمزہ شہباز نے نیب افسران کو بتایا کہ خاندان کے مالی معاملات سلمان شہباز دیکھتے ہیں، میں صرف سیاسی معاملات دیکھتا ہوں ۔

تین رکنی تفتیشی ٹیم  نے حمزہ شہباز شریف سے سوالات کیے ۔ ٹیم میں پراسیکیوشن، انویسٹیگیشن اور انٹیلیجنس ونگ کے افسران شامل تھے۔

۔نیب نے حمزہ شہباز کو 12 اپریل یعنی آج  دوبارہ طلبی کے نوٹس جاری کررکھے تھے ۔  حمزہ شہباز کو 12 اپریل کی صبح 11 بجے دوبارہ پیش ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔ حمزہ شہباز کو 10اپریل کو بھی نیب میں پیش ہوناتھا ،  نیب کے سامنے پیش نہ ہونے پر آج دوبارہ  آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں طلب کیا گیا تھا۔

مسلم لیگ ن کے رہنما ملک احمد خان نے حمزہ شہباز کی پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آج حمزہ شہباز نیب لاہور کے سامنے پیش ہوئے۔نیب خودکہہ چکا ہےحمزہ شہباز تعاون کرتے رہے ہیں۔حمزہ شہباز کے معاملے پر ہم نے عدالت سے رجوع کیا۔ن لیگ نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیااورعدالتی فیصلے تسلیم کیے ۔

انہوں نے کہاحمزہ شہباز پر منی لانڈرنگ کے الزامات لگائے جا رہے ہیں،کیا شہزاد اکبر کومنی لانڈرنگ ایکٹ کا نہیں پتہ؟حمزہ شہباز کےخلاف الزامات کرپشن کے نہیں ہیں ۔ پرویز مشرف کےدورحکومت میں کک بیکس کاالزام لگایاگیا،حمزہ شہبازپرلگائےگئےتمام الزامات پرویزمشرف دور میں  بھی لگائےگئے۔
ملک احمد خان نے کہا کہ حمزہ شہباز پر 85 ارب روپے کا الزام لگایاگیاحمزہ شہبازکےمعاملےپروفاقی وزیراورپنجاب حکومت کےترجمان نےپریس کانفرنس کی،حمزہ شہبازکےگھرچھاپےوالےدن وفاقی وزیراطلاعات نےپریس کانفرنس کی۔نیب کے تمام سوالات کے جواب دیں گے۔
10اپریل کو حمزہ شہباز کے ترجمان عطا تارڑ کی طرف سے کہا گیا تھا کہ حمزہ شہباز نیب آفس میں پیش نہیں ہونگے،نیب کو حمزہ شہباز کی ہائیکورٹ میں مصروفیات بارے آگاہ کیا گیا ہے۔ حمزہ شہباز کی جانب سے ہائیکورٹ میں مصروفیت بارے نیب کو خط بھجوایا گیا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کو سترہ اپریل تک عبوری ضمانت دے رکھی  ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہیں نیب میں پیش ہونے کا حکم بھی دیا تھا۔

نیب اسی کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب کو گرفتار کرنے کے لیے دو مرتبہ ان کے گھر پر چھاپہ  بھی مار چکی ہے۔ عدالت نے نیب کو حمزہ شہباز کو گرفتار نہ کرنے کا پابند کیا ہے۔

حمزہ شہباز اپنی قانونی ٹیم کے ہمراہ  دو کرپشن کیسز میں ممکنہ گرفتاری کے خلاف درخواست ضمانت لیکر10اپریل کو لاہور ہائیکورٹ پہنچے تھے ۔

جسٹس ملک شہزاد اور جسٹس مرزا وقاص رئوف پر مشتمل بنچ نے حمزہ کی درخواستوں پر سماعت کی ۔

حمزہ شہباز نے نیب کے رمضان شوگر ملز اور صاف پانی سکینڈلز میں عبوری ضمانت کیلئے درخواستیں دائر کی تھیں۔

حمزہ شہباز شریف نے عبوری ضمانت کیلئے الگ لگ درخواستیں دائر کیں۔

حمزہ شہباز نے موقف اختیار کیا کہ نیب کی طرف سے آمدن سے زائد سے اثاثہ کیس میں عبوری ضمانت منظور ہو چکی ہے،نیب کی طرف سے رمضان شوگر اور صاف پانی کیس میں گرفتاری کا خدشہ ہے،نیب پہلے بهی سیاستدانوں کو کسی اور انکوائری میں بلا کر دوسرے مقدمات میں گرفتار کر چکا ہے، خدشہ ہے کہ نیب مجهے بهی کسی اور انکوائری میں بلا کر رمضان شوگر اور صاف پانی سکینڈل میں گرفتاری ڈال دے گا۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ میڈیا پر آتا ہے کارکن وہاں پہنچیں سب نمبر بنانے یہاں آجاتے ہیں۔لوگ یہاں ویڈیو بنا رہے ہیں سلفیاں بنا رہے ہیں،حمزہ آپ بتائیں یہ سب کیا ہے؟

حمزہ شہباز نے کہا آپ کا اعتراض درست ہے جب گھر سے نکلا تو باہر میڈیا ہی میڈیا تھا۔ہم کوشش کرینگے کہ آئندہ ایسی حرکت نہ ہو۔

عدالت نے حمزہ شہباز کے وکیل اعظم نذیر تارڑ سے مخاطب ہوکر کہا آپ امجد پرویز کو کام کرنے دیں اور آپ وکیلوں کو سنبھالیں۔

لاہور ہائیکورٹ نے 8اپریل کو حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے انہیں 17 اپریل تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا۔ حمزہ شہباز کی ضمانت ایک کروڑ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کی گئی۔

لاہورہائیکورٹ میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں حمزہ شہباز نے کہا تھا کہ نیب کی طرف سے آج كی تاریخ كا نوٹس بھجوایا گیا تھا۔ نیب نے شہباز شریف صاحب كو بلوایا آشیانہ میں ، صاف پانی میں گرفتار كیا،نیب كی حركات سے سب واقف ہیں ۔ میں نے 10 سال نیب كا سامنا كیا ہے۔
حمزہ شہباز نے کہا عدالت كی ضمانت میرے پاس تھی مگر چادر چار دیواری کے تقدس كو پامال كیا گیا۔
آج اس  لیے عبوری ضمانت  لی تھی كہ نیب والے سرپراٸز دیتے ہیں ۔ بلاتےكسی اور میں گرفتار كسی اورمیں كرتے ہیں۔ ہم ضمانت كا قانونی حق ركھتے ہیں۔
حمزہ شہباز كٸی آٸیں گے كٸی جاٸیں گے اس ملك نے ایسے رہنا ہے ۔ملك كی معیشت سسكیاں لے رہی ہے معیشیت وینٹی لیٹر پر ہے۔
انہوں نے کہا یہ میں نہیں نیازی صاحب خود كہتے ہیں جب ملك كی تاریخ لكھی جائے گی تو معیشت كی بدحالی پر نیب كا نام سنہری حروف میں لكھا جائے گا ۔
ایك ریڑھی والے سے پوچھیں اٹھ مہینوں میں ادویات كی قمیتوں میں كتنا اضافہ كروایا گیا؟ قانون كی حكمرانی كے لیے نیازی صاحب كا ٹویٹ آیا مگر ناجاٸز بنی گالہ میں رہتے ہوے غریبوں كے گھر گیرا دیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں:لاہور ہائیکورٹ نے نیب کو حمزہ شہباز کی گرفتاری سے روک دیا

لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کی ضمانت میں توسیع کر دی

اس سے قبل 6اپریل کو بھی لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے حمزہ شہباز کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا تھا۔

یاد رہے نیب ٹیم نے حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لیے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی رہائش گاہ پر دو مرتبہ ریڈ کیا تھا۔ لاہور ہائیکورٹ کے حکم کے بعد نیب ٹیم واپس روانہ ہوگئی تھی ۔


متعلقہ خبریں