’پارلیمینٹیرینز ٹول ٹیکس اداکریں’ لکھنے پر سینیٹرز برہم

قومی اسمبلی: پی ٹی آئی 110 سیٹیں لے کر سر فہرست | urduhumnews.wpengine.com

سینیٹ قائمہ کمیٹی مواصلات نے ٹول پلازوں سے پارلیمینٹیرینز سے متعلق آویزاں کیے گئے  بورڈ ہٹانے کا حکم دے دیا۔سینیٹ کمیٹی کی طرف سے یہ حکم آج اسلام آباد میں ہونے والے ایک اجلاس میں دیا گیا۔

پیپلز پارٹی کے رکن مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ یہ سیاستدانوں کی بے عزتی ہے۔اشوک کمال بولے جب ٹیکس دیتے ہیں تو بورڈ کیوں لگے ہیں؟جہانزیب جمالدینی کا کہنا تھا کہ ہیلی کاپٹروں کے استعمال پر توکفایت شعاری نہیں دکھائی جارہی۔ایک بسکٹ پر کفایت شعاری دکھائی جارہی ہے۔

سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا ’’بورڈز پر لکھا ہے پارلیمینٹیرینز ٹول ٹیکس اداکریں‘‘۔ ہم  ٹول ٹیکس دیتے ہیں پلازہ پر لکھنے کی کیا ضرورت ہے؟

پیسے لیں مگر عزت سے تو لیں۔یہ سیاستدانوں کی بے عزتی اوراراکین پارلیمنٹ کی توہین ہے۔

انہوں نے کہا کمیٹی نے پہلے بھی بورڈ ہٹانے کی ہدایت کی تھی پر تاحال  بورڈ نہیں ہٹائے گئے۔

سینیٹر اشوک کمار نے کہا جب ہم ٹول ٹیکس دیتے ہیں تو یے بورڈ اب تک کیوں لگے ییں ؟

چیرمین کمیٹی نے سیکرٹری مواصلات کی بریفنگ پر بھی تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نےکہاآج کی بریفنگ پہلے سے خراب ہے آپ نے بعض چیزیں چھپائی ہیں۔

سیکٹری مواصلات نے کہا کہ یہ  آپ کا الزام ہے۔ اس پر چیرمین کمیٹی نے کہا آپ نے کمیٹی کے استحقاق کو مجروح کیاہے۔اس معاملہ کو استحقاق کمیٹی کو بھیجتے ہیں۔

یہ سن کر سیکٹری مواصلات نے کہا اگر یہ  لفظ مناسب نہیں ہے تو میں واپس لے لیتاہوں۔ کمیٹی ارکان نے کہا غلطی کی ہے تو تسلیم کریں۔

یہ بھی پڑھیں:موٹر وے پر جانوروں کی وجہ سے حادثات پر سینیٹ کمیٹی کو تشویش

سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ قائمہ کمیٹیوں کے سائٹس کے دورے پر پابندی غلط ہے۔ جس جماعت کے رہنماوں نے اس فیصلے کی حمایت کی غلط کیا۔

سینیٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا کہ ہیلی کاپٹروں کے استعمال پر تو کفایت شعاری نہیں دکھائی جارہی ہے۔ ایک بسکٹ پر کفایت شعاری دکھائی جارہی ہے۔


متعلقہ خبریں