ہرجانہ کیس: میشا شفیع نے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا


اسلام آباد: ماڈل اور گلوکارہ میشا شفیع ہرجانہ کیس میں لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنج کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ گواہان پر جرح کرنا بنیادی قانونی حق ہے۔

میشا شفیع نے سپریم کورٹ سے استدعا کی کہ وہ گواہان پر جرح کی اجازت دیکر ہائی کورٹ کا حکم کالعدم قرار دے۔

انہوں نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ ٹرائل کورٹ نے گواہان پر جرح مؤخر کرنے کی اجازت نہیں دی اور کہا کہ گواہان پر جرح بیان کے فوری بعد ہوگی۔

درخواست میں کہا گیا کہ گواہان پر جرح کرنا بنیادی قانونی حق ہے، ان کو جانے بغیر صرف ان کے بیان کی بنیاد پر جرح کرنا ممکن نہیں، گواہ پیش کرنا ایک فریق اور اس پر جرح دوسرے فریق کا حق ہے۔

درخواست میں معروف گلوکارہ نے موقف اختیار کیا کہ لاہور ہائی کورٹ نے بھی ٹرائل کورٹ کے فیصلے کی توثیق کی۔

یہ بھی پڑھیں میشا شفیع کیس: سیشن کورٹ کا حکم کالعدم قرار

درخواست میں استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ میں آنے والا یہ اپنی نوعیت کا پہلا کیس ہے، سپریم کورٹ گواہان پر جرح کی اجازت دیتے ہوئے ہائی کورٹ کا حکم کالعدم قرار دے۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ قانونی حکمت عملی سامنے آنے سے مقدمہ متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

دو روز قبل  لاہور کی مقامی عدالت نے اداکارہ میشا شفیع پر 10 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کر دیا تھا۔

سیشن کورٹ میں میشا شفیع اور علی ظفر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے میشاء شفیع کے وکلاء کے پیش نہ ہونے کی صورت میں 10 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کرتے ہوئے میشاء شفیع کو جرمانے کی رقم ادا کرنے کا حکم دے دیا۔

علی ظفر کی جانب سے گواہان پیش ہونے کے باوجود میشاء شفیع کے کونسل جرح کے لیے پیش نہیں ہوئے۔

عدالت نے کیس کی مزید سماعت 17 اپریل تک ملتوی کر دی تھی۔


متعلقہ خبریں