تھر کی دیہی خواتین کے منفرد زیورات اور لباس


تھرپارکر: تھر کی دیہی خواتین کے پہناوے تھرکی شہری علاقوں کی خواتین سے الگ اور منفرد ہیں۔ خوبصورت روایتی لباس اور جیولری پسماندہ علاقے کی ان خواتین کی خاص پہچان ہے۔

تھرپارکر پاکستان کے صوبے سندھ کا علاقہ ہے جو تقریباً 20 ہزار اسکوئر کلومیٹرز پر محیط ہے۔

تن پرگھا گھرا چولی، گلے میں سونے اور موتیوں بھرے ہار اور کلائیوں میں چاندی کی چوڑیاں۔ یہ ہیں تھر کی خواتین کا بناؤ سنگھار۔

یہ خواتین جہاں محنت کش ہونے میں اپنی مثال آپ ہیں، وہیں سج دھج میں بھی ان کا کوئی ثانی نہیں۔

گھاگھراچولی، ان کا روایتی لباس ہے تو فل بازوؤں تک سفید چاندی کی چوڑیاں خواتین کی خاص پہچان ہیں، جنہیں مقامی زبان میں کڑیاں بھی کہا جاتا ہے۔ تھر کی کچھ خواتین ناک میں بولی اور پیروں میں پازیب بھی پہنتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو نے تھر کول پراجیکٹ کے 660میگاواٹ پاور پلانٹس کا افتتاح کردیا

تھر کے دیہی علاقے کی خاتون کملا بھیل نے ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ زیور ہمارا خاندانی زیور ہوتا ہے اس زیور میں بولی چاندی کے کڑی اورگلے میں ہار جس کو کنٹلا کہا جاتا ہے پہنتے ہیں۔

ایک اور خاتون سمینہ کا کہنا تھا کہ یہ زیور ہم کو ہمارے ماں باپ کے گھر سے ملتے ہیں اور یہ ہمارا سنگھار ہے جسے ہم بہت شوق سے پہنتی ہیں۔

یہ زیورات تھر کی خواتین کو والدین کے گھر سے جہیزمیں ملتے ہیں اس لیے یہ انہیں اپنی جان سے زیادہ عزیز ہوتے ہیں۔

لیکن قحط سالی کی وجہ سے کہیں خواتین یا تو اپنا زیور فروخت کرچکی ہیں یا پھر پیٹ کی بھوک مٹانے کے لیے گروی رکھ دیا گیا ہے لیکن ان کے زیورات اور بنا سنگھار ہمیشہ سے ایک خاص اور منفرد حیثیت رکھتا ہے۔


متعلقہ خبریں