سینیٹ کمیٹی کا اجلاس، بیرسٹر سیف، شیریں مزاری میں تلخ جملوں کا تبادلہ


اسلام آباد: بچوں سے زیادتی سے متعلق سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کے اجلاس کے دوران وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سینیٹر بیرسٹر سیف کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔

اجلاس کے دوران بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ کیا وزیراعظم اور وزرائے اعلیٰ کے گھر خالے کیے گئے؟ وہاں بچوں کے سینٹر قائم کیئے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ ان ہاوسز میں بھینیسں رکھی جائیں تاکہ بچے دودھ بھی پی سکیں۔

اس پر شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ میں بھی یہاں جذباتی تقریر کر سکتی ہوں، میری ایک میٹنگ ہے میں اس میٹنگ میں جا رہی ہوں۔

اس پر بیرسٹر سیف نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر صاحبہ آپ پھر اس میٹنگ میں آکر اپنا وقت ضائع ہی نہ کیا کریں، یہ کوئی طریقہ نہیں، ہم آپ کے بغیر اپنا کام چلا لیں گے۔

مزید پڑھیں: فائرنگ سےطالبہ کی ہلاکت، خواجہ اظہار اور مرتضی وہاب آمنے سامنے

بیرسٹر سیف کی اس بات پر اپنے ردعمل میں شیریں مزاری نے کہا کہ ٹھیک ہے جو آپ کو مناسب لگے، اگر آپ کا فروغ نسیم کے ساتھ کوئی مسئلہ ہے تو ان سے جا کر بات کریں، اس طرح بات نہ کریں۔ بعدازاں دونوں اجلاس چھوڑ کر چلے گئے۔

اجلاس کے بعد بیرسٹر سیف نے کہا کہ یہ کوئی طریقہ نہیں کہ یہاں آکر اس طرح کا رویہ دکھایا جاتا ہے، یہ وزیر انسانی حقوق کا رویہ ہے؟ یہ سب سے لڑائی کر رہے ہیں تو جاکر بدمعاشوں کا اڈا چلائیں۔


متعلقہ خبریں