پنجاب: بلدیاتی انتخابات آئندہ سال اپریل میں کرائے جانے کا امکان


لاہور: صوبہ پنجاب میں بلدیاتی اداروں کے مدت آئندہ سال چار جنوری کو ختم ہو جائے گی جس کے بعد اپریل میں بلدیاتی انتخابات کرائے جانے کا امکان ہے۔ چار ماہ میں نئے انتخابات کرانا آئینی تقاضا ہے۔

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ اپریل کے آخری ہفتے میں انتخابی عمل مکمل کرلیا جائے گا جبکہ نئے بلدیاتی ایکٹ کی منظوری کے ساتھ ہی تیاریاں شروع کر دی جائیں گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے بلدیاتی ایکٹ کے بعد اگر بلدیاتی ادارے توڑ دیئے گئے توتیاریوں کے لئے آٹھ ماہ کا وقت درکار ہوگا۔

مزید پڑھیں: نئے بلدیاتی نظام میں عوام کے مسائل فوری حل ہونگے، راجہ بشارت

الیکشن کمیشن کے ذرائع نے بتایا کہ انتخابی ایکٹ کی منظوری میں تاخیر سے انتخابی عمل بھی تاخیر کا شکار ہو سکتا ہے۔

خیال رہے کہ دو روز قبل وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے کہا تھا کہ ہمارا مقصد عوام کو با اختیار بنانا ہے۔ نئے بلدیاتی نظام میں عوام کے مسائل فوری حل ہوں گے۔

انہوں نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ عوام کو اقتدار میں شامل کرنا ہماری حکومت کا ویژن ہے، نئے نظام میں عوام کا پیسہ عوام پر ہی خرچ کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلی مرتبہ 40 ارب روپے ولیج کونسلزکو منتقل کیے جائیں گے۔ اقتدارکوصحیح معنوں میں نچلی سطح پرمنتقل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نظام پروزیراعظم عمران خان کی معاونت رہی ہے۔ ایک مؤثربلدیاتی نظام لے کرآرہےہیں۔

خیال رہے کہ عام انتخابات میں کامیابی سے قبل الیکشن مہم کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ملک میں مضبوط بلدیاتی نظام لانے کا وعدہ کیا تھا۔


متعلقہ خبریں