مودی جی کی فوج کہلانے پر سابق بھارتی فوجی برا مان گئے

بھارتی حکومت کا پلوامہ کے بعد ڈرون کا ڈرامہ

فوٹو: فائل


نئی دہلی: مودی جی کی فوج کہلانے پر سابق بھارتی فوجیوں نے صدر رام ناتھ کوند خط لکھ دیا ہے۔ خط میں مطالبہ کیا گیا کہ انڈین آرمی کے سیکولر اورغیر سیاسی ہونے کی صفت کو برقرار رکھا جائے۔

بھارتی فوج کے آٹھ سابق جرنیلوں اور 150 فوجیوں نے صدر کے نام خط لکھا ہے جس میں سیاسی جماعتوں کو فوج کا نام استعمال کرنے سے روکنے اور تادیبی کارروائی کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارتی جنتا پارٹی(بی جے پی)کی طرف سے مسلح افواج کو مودی جی کی فوج کہنے کا سلسلہ بند کر وایا جائے۔

یاد رہے نریندر مودی نے اپنی انتخابی مہم کے دوران کہا تھا کہ میں نئے ووٹروں کو بتانا چاہتا ہوں کہ کیا تمھارا پہلا ووٹ ان سپاہیوں کے لیے ہو سکتا ہے جنہوں نے پاکستان میں فضائی حملہ کیا؟ اور کیا تمہارا پہلا ووٹ پلوامہ میں ہلاک ہونے والے سپاہیوں کے لیے ہوسکتا ہے؟

الیکشن کمیشن آف انڈیا نے نریندر مودی سے فوج کے نام پر ووٹ مانگنے پہ جواب طلب  کیا تھاکرلیا ہے۔

’مسلمان ووٹ نہیں دیتے تو ان کے کام کرنے کا بھی دل نہیں کرتا‘

دوسری طرف بی جے پی کی مخالف جماعت کانگریس کی منسٹرمانیکا گاندھی کو مسلمان ووٹرز کو دھمکی دینا مہنگا پڑ گیا ہے۔ بھارتی الیکشن کمیشن نے کانگریس رہنما کے خلاف شو کاز نوٹس جاری کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت:لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کیلئے پولنگ 18 اپریل کو ہوگی

اتر پردیش کے شہر سلطان پور سے کانگریس امیدوار مانیکا گاندھی نے دعوی کیا تھا کہ وہ اپنی سیٹ پہلے ہی جیت چکی ہیں، اب مسلمانوں کو فیصلہ کرنا ہے کہ وہ کس کا ساتھ دیں گے۔

مانیکا گاندھی کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کو ان کی ضرورت پڑے گی کیونکہ جب مسلمان ووٹ نہیں دیتے تو ان کے کام کرنے کا بھی دل نہیں کرتا۔ مانیکا گاندھی سابق بھارتی وزیراعظم اندرا گاندھی کی بہو ہیں ان کے حلقے میں 12 مئی کو انتخابات ہوں گے تاہم وہ پہلے ہی اپنی جیت کا دعویٰ کرچکی ہیں۔

بھارت میں انتخابات کے پہلے مرحلے کی 11 اپریل کو ہوئی تھی۔ دوسرامرحلہ 18 اورتیسرا 23 اپریل کوہوگا۔ بھارتی انتخابات کاچوتھا مرحلہ 29 اپریل اورپانچواں 6 مئی کو شروع ہوگا۔ الیکشن نتائج کا اعلان 23 مئی 2019 کو کیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں