بلوچستان: خود کش حملے کے خلاف کوئٹہ بائی پاس پر دھرنا


کوئٹہ: بلوچستان کے علاقہ ہزار گنج میں خودکش دھماکہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ جاری ہے۔ مظاہرین نے کوئٹہ کے مغربی بائی پاس پر دھرنے دے دیا ہے۔ چمن دھماکہ کی جگہ سے سی ٹی ڈی نے تحقیقاتی عمل مکمل کر لیا۔

کوئٹہ کے مغربی بائی پاس پردھرنے میں بیٹھے مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ کوئٹہ شہر میں امن و امان کے لیے سخت حفاظتی اقدامات اور ہزار گنجی کے واقعہ میں ملوث افراد کو گرفتار کیا جائے جب کہ ہزارہ قبیلے کے افراد کو تحفظ فراہم کیا جائے۔

دوسری جانب چمن کے مال روڈ پر گزشتہ روز ہونے والے بم دھماکے کی جگہ سے سی ٹی ڈی نے تحقیقاتی عمل مکمل کرنے کے بعد مال روڈ کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا

یہ بھی پڑھیں کوئٹہ: سبزی منڈی میں خود کش دھماکہ، 20 افراد جاں بحق 48 زخمی

ایس ایچ او گل محمد اعوان کے مطابق چمن کے مال روڈ پر صفائی کا کام مکمل کر لیا گیا ہے جب کہ انتظامیہ نے دھماکے کے باعث منقطع ہونے والی بجلی کو بھی بحال کر دیا۔ دھماکہ کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی تھانہ کوئٹہ میں درج کیا جائے گا۔

مال روڈ پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کے باوجود اب تک ملزمان کی نشاندہی نہیں ہوسکی ہے

گزشتہ روز بلوچستان میں دو مختلف مقامات پر دھماکہ ہوئے تھے۔  بلوچستان کے علاقہ ہزار گنجی میں خودکش دھماکے سے 20 افراد جاں بحق اور48 زخمی ہوئے جب کہ چمن دھماکہ میں ایک نوجوان جاں بحق اور 2 ایف سی اہلکاروں سمیت 15 افراد زخمی ہوئے تھے۔جاں بحق ہونے والے نوجوان محمد زبیر کی نماز جنازہ کلی شادیزئی قبرستان میں ادا کر دی گئی۔

وزیرداخلہ بلوچستان کا کہنا تھا کہ دھماکے میں ہر کمیونٹی کے افراد متاثر ہوئے، کسی مخصوص کمیونٹی کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔ دھماکے میں سب سے زیادہ ہزارہ کمیونٹی کے افراد متاثر ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی کے حوالے سے اجلاس طلب کیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں